ولکی جامعہ سیدنا عمر میں عالمیت کی تعلیم کے لئے باضابطہ مکتب کا آغاز'مولانا خواجہ مدنی اور مولانا ایوب ندوی بھٹکلی کا پر مغز خطاب
بھٹکل 13 /جولائی (مختار احمد فخرو ولکوی /ایس او نیوز) قریبی تعلقہ ہوناور کے ولکی میں بروز بدھ مورخہ ۱۲ جولائ ۲۰۱۷ مطابق ۱۸ شوال ۱۴۳۸ ھ بعد نماز عصر مسجد سیدنا ابوبکر ؓ ولکی میں ایک اہم مجلس کا اہتمام ہوا ' جلسہ کی صدارت ولکی کے مایا ناز سپوت اوریہاں کے پہلے عالم دین ڈاکٹر عبدللہ سکری نے کی...مہمان خصوصی کے طور پر مرکزی خلیفہ جماعت السلمین بھٹکل کے قاضی و استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین اکرمی مدنی صاحب اور مولانا ایوب برماور ندوی موجود تھے...جلسہ کی شروعات اسی جامعہ عمرؓ( شعبۂ حفظ) کے اس سال فارغ ہونےوالے طالب علم محمد شعیب ابن شبیر داولجی کی تلاوت قراٰن الکریم سے ہوئ....بعد حضرت مولانا ایوب ندوی صاحب نے مدراس عربیہ کے قیام کی اہمیت اور ضرورت پربات کرتے ہوئے اپنے تجربات کی بنیاد پر کافی اہم اور ضروری باتیں بتائیں اور خطہ کی دینی کیفیت کو سامنے رکھتے ہوئے ولکی میں لئے گئے اس نئے اقدام کو سراہا اور مشورے سمیت دعائیں دی...بعد مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے قاضی مولانا خواجہ اکرمی مدنی نے اپنا کلیدی خطبہ دیا'مولانا نے دوران خطاب باربار دینی و دنیوی تعلیم کا تقابلی جائزہ پیش کیا ' اور دنیا کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے کئ مثالیں سامعین کے سامنے پیش کیں اور نئ نسل کو دینی علوم سے اراستہ کرنے کی تلقین کی...اور خطہ کی صورت حال اور خاص کر قریہ ولکی میں علماء حفاظ کی کمی کو محسوس کرتے ہوئے لوگوں کی توجہ مدارس عربیہ کی اہمیت و ضرورت کی طرف مبذول کرنے کی پوری کوشش کی' نہ ہونے کی صورت میں عوام کو تنبہ کرتے ہوئے فرمایا کے اگر ہمارا یہی حال رے گا تو یہاں سے رہا سہا دین کا بستر گول ہونے میں دیرنہیں لگے گی.. یعنی اللہ نہ کرے یہیں سے بھی دین کا جنازہ اٹھنے میں وقت نہیں لگے گا'
بعد ڈاکٹر عبدللہ سکری نے اپنا صدارتی خطبہ نہایت مختصر مگر بلیغ و جامع انداز میں دیتے ہوئے دار العلوم دیوبند کی ایک طالب علم ایک استاد دونوں محمود کے نام سے شروعات کرنے کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شاءاللہ ہمارا یہ جامعہ سیدنا عمر فاروق بھی اسی طرح خطہ کے لئے دارالعلوم دیوبند کی طرح ہی ثابت ہوگا.' کلمات تشکر مولوی فیض ندوی نے ادا کئے ... نظامت کے فرائض مولوی فیاض احمد ندوی نے ادا کئے...آخر میں حضرت مولانا ایوب ندوی کی دعا پر یہ روح پرور مجلس اختتام پزیر ہوئ....خواتین کو خصوصی انتظام کے ساتھ مدرسہ نسواں جامعہ فاطمہ الزھراء میں جوڑا گیا تھا....اور خاص و عام کے لئے ضیافت کا انتظام بھی تھا...قرب و جوار سے مرد و زن کی بڑی تعداد شریک رہی....نوجواناں ولکی نے پوری محنت و لگن سے اس جلسہ کو کامیاب کرنے میں انتظامیہ کا بھرپور ساتھ دیا...اسلئے حاضرین سمیت ان تمام کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا گیا