مدھیہ پردیش: انتخابی موسم میں بابو لال گور نے پھر چھیڑا ’کانگریس راگ‘، بی جے پی پریشان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th February 2019, 11:32 PM | ملکی خبریں |

بھوپال، 20 فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)گزشتہ طویل عرصے سے حاشیے پر چلے گئے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی بابو لال گور اپنے بیباک انداز کے لئے جانے جاتے ہیں، خاص طور پر انتخابی موسم میں۔گزشتہ کچھ مہینوں سے بابو لال کایہی بیباک بیان ان کی اپنی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو بار بار سوچنے پر بھی مجبور کر رہی ہے۔2 ماہ پہلے اسمبلی انتخابات کے دوران ان کے بیان پارٹی کو کسی نہ کسی طرح پریشان کرتی رہی تو اب لوک سبھا انتخابات کے وقت ایک بار پھر گور پارٹی کو پریشان کرنے کی صورت حال میں آ چکے ہیں۔گزشتہ سال دسمبر میں ہوئے اسمبلی انتخابات سے پہلے جب سابق وزیر اعلی بابو لال گور کو لگا کہ اس بار ان ٹکٹ ملنا مشکل ہے تو انہوں نے پہلے تو اپنی بہو کو اپنا جانشین قرار دیتے ہوئے بھوپال کی گووندپورا اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ کا مطالبہ رکھ دیا تھا اور وقتا فوقتا اپنی پارٹی کو بیانات سے یہ احساس کراتے رہے کہ گور خاندان کو ٹکٹ نہیں ملا تو بی جے پی کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔اب جب لوک سبھا انتخابات آنے والے ہیں تو بابو لال گور نے ایک بار پھر اپنے بیانات کے ذریعے کانگریس محبت دکھاتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر دباؤ بنانا شروع کر دیا ہے۔بابو لال گور نے منگل کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھوپال لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی پیشکش پر غور کر رہے ہیں۔کانگریس کے کئی لیڈر اور وزیر ان سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی پیشکشیں دے چکے ہیں۔اس سے پہلے بھی بابو لال گور نے جنوری کے مہینے میں یہ کہہ کر سنسنی پھیلا دی تھی کہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ دگوجے سنگھ نے ان سے کھانے پر ملاقات کی تھی اور انہیں کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا آفر دیا تھا، اگرچہ گور نے یہ بھی کہا تھا کہ بی جے پی چاہے تو انہیں ٹکٹ دے سکتی ہے کیونکہ گزشتہ سال ہوئے کارکن پروگرام میں پی ایم مودی نے انہیں کہا تھا ’بابو لال گور، ایک بار اور‘۔مدھیہ پردیش میں کمل ناتھ حکومت بننے کے بعد سے ہی بابو لال گور کے گھر پر کانگریس لیڈروں کی نقل و حرکت تیز ہے۔گزشتہ دو ماہ میں ہی بابو لال گور سے ان کے گھر پر ملنے والوں کی لسٹ میں دگ وجے سنگھ اور ان کے بیٹے جے وردھن سنگھ کے علاوہ جیتو پٹواری، عارف عقیل اور دیگر وزیر اور لیڈر شامل ہیں۔جے وردھن سنگھ ریاستی حکومت میں وزیر بھی ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔