مدھیہ پردیش: اسمبلی میں زانیوں کو پھانسی دیئے جانے کی تجویز کا بل منظور
بھوپال 4دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مدھیہ پردیش اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں 12 سال یا اس سے کم عمر کی لڑکیوں سے عصمت دری یا کسی بھی عمر کی عورت سے گینگ ریپ سے جرم کے ارتکاب میں پھانسی کی سزا دینے کی منظوری دے دی ہے۔ باہمی اتفاق رائے سے گزرنے والے بل میں حکومت نے عوامی تحفظ کے قانون میں اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات پر یقین دہانی کرائی ہے۔ اس بل پر اب قانونی مہر کے لئے صدر کو بھیجا جائے گا۔ بل پر بحث کے دوران وزیر اعلی شیوراج سنگھ چو ہان نے کہا کہ اس معاملے پر اخلاقی تحریک چلانے کی ضرورت ہے تاکہ عصمت دری کے بڑھتے واقعات پر قداغن لگائی جا سکے۔ شیوراج نے کہا کہ خواتین بالخصوص لڑکیوں کی حفاظت تشویش ناک امر ہے اور اسی کو لے کر اسمبلی نے ایک تاریخی بل بھی پاس کیا ہے جس میں 12 سال یا اس سے کم عمر کی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی شکل میں مجرموں کو پھانسی کی سزا مقرر کی گئی ہے ۔واضح ہو کہ قانونی احکامات کے ساتھ ساتھ معاشرے میں اخلاقی تحریک بھی چلائے جانے کی ضرورت ہے۔اسمبلی میں منظور ہوئے بل کے مطابق تعزیرات ہند کی دفعہ 376 (عصمت دری) اور 376 ڈی (اجتماعی عصمت دری) میں ترمیم کی تجویز کو منظوری دی گئی ہے ، تاہم دونوں میں پھانسی کی سزا کو شامل کیا گیا ہے۔ خواتین کے ساتھ چھیڑخانی اور گھورنے پر ایک لاکھ روپے کی سزا ہے۔ وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کچھ دنوں پہلے 19 سال کی بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے واقعہ کے بعد کہا تھا کہ عصمت دری کے قصورواروں کو پھانسی کی سزا دینی چاہیے اور وہ قانون بنا کر بل کو منظوری کے لئے حکومت ہند کو بھیجیں گے۔ این سی بی آر کے2016 کے اعداد و شمار میں بھی ملک سطح پر عصمت دری کے معاملات میں مدھیہ پردیش امتیازی مقام حاصل کرتے ہوئے پہلی پوزیشن پر برقرار ہے ۔ اس مذکورہ اعداد و شمار کے لحاظ اس سے حکومت سخت اقدامات کر سکتی ہے ۔