دارالعلوم محمودیہ کا تعلق چنسندرا سے نہیں،چنتامنی میں ڈھونگی عاملوں کا دربار، ’’دفینہ کے چکر میں مدرسے کے طالب علم کا ہو ا تھا قتل‘‘
چنتامنی: 24 /اگست(محمد اسلم؍ایس او نیوز)چنتامنی تعلق چنسندر ا بنگلور روڈ پر واقع مدرسہ دارالعلوم محمودیہ میں زیر تعلیم کولار شہنشاہ نگر کا ایک دس سالہ لڑکا عبدالنواز کا قتل ہونے کی واردات پچھلے دو دن قبل پیش آئی تھی۔اس معاملہ میں شک و شبہ کی بنیاد پر مدرسہ ہذا کے مہتمم مولانا عثمان اللہ شاہ نظامی کو حراست میں لیکر تحقیقات کی جارہی ہے ۔آج چنتامنی رورل پولیس تھانہ کے سب انسپکٹر لیاقت اللہ نے آخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دس سالہ عبدالنواز کا گلاکاٹ بے دردی سے قتل کیا گیا ہے اس کی تحقیقات بہت ہی زوروں پر چل رہی ہے مدرسہ کے مہتمم مولانا عثمان اللہ نظامی حراست میں لیکر ریمانڈ پر لینے کے لئے جب لے جایا گیا تواس کے جسم پر مختلف قسم کے زخم آئے ہیں اگر اُس کو ایک مار مارا تو دوسری جگہ سے خون بہہ رہا ہے یہ شخص کلا جادو ودیگر عملیات کرنے کی اطلاع عوام نے ہمیں دی ہے ۔مقامی لوگوں نے محکمہ پولیس کو یہ بھی شکایت کیا ہے کہ مدرسوں کے چند مدرس پیسہ کمانے کے خطر تعوایزت وغیرہ لکھ کر عوام کو خوب گمراہ کررہے ہیں شہر میں بھی کئی جگہوں پر ڈھونگی عاملوں کا دربار زیادہ ہونے کی خبر ملی ہے اس کی بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہے جو لوگ عوام کو تعوایزت وغیرہ بناکر دینے کیلئے عوام سے خوب پیسے وصول کررہے ہیں ان کی چھان بین کرنے کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے ۔
لیاقت اللہ نے بتایا کہ ہمیں ٹھوس اطلاع ملی ہے کہ عبدالنواز کا گلاکاٹ کر قتل کرنے میں کئی لوگوں کا ہاتھ ہے پولیس کو یہ بھی خبر موصول ہوئی ہے کہ مدرسہ کے مہتمم کے تعلقات چنسندرا روڈ پر واقع ایک ہوٹل میں کام کرنے والا آسام کے ایک شخص سے تعلقات تھیں آسام والا شخص فرار ہوگیا ہے اُس کو گرفتار کرنے کے لئے ایک ٹیم آسام روانہ کی گئی ہے بہت ہی جلد اس کو گرفتار کرکہ لیا جائیگا پولیس قاتلوں کا تلاش کرنے کے لئے دن رات مصروف ہے ۔چنسندرا گاؤں کے ساکن سلطان شریف جو تعلقہ پنچایتی کے سابق نائب صدر بھی ہیں انھوں نے بھی آج آخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دارالعلوم محمودیہ مدرسہ اور چنسندرہ گاؤں سے کچھ تعلقات نہیں چند برسوں قبل مدرسہ کے مہتمم عثمان اللہ نے گاؤں کے لوگوں سے ناراض ہوکر الگ مدرسہ قائم کیا مدرسہ کے وجہ سے ہمارے گاؤں کا نام پورے ریاست میں خراب ہورہا ہے مدرسہ میں جو زیر تعلیم بچیں تھیں ان کو گھر بھیج دیا گیا ہے اب یہاں مدرسہ کھولنے بالکل نہیں دیا جائے گا ۔مدرسہ ہذا کا بلاری کا ایک طالب علم نے بتایا کہ گذشتہ تین دن قبل میں رات میں پیشاب کے لئے گیا ہوا تھا جب میں رات میں دیکھ تو عثمان اللہ ہاتھ میں چھری لئے ہوئے ہیں اور مدرسہ میں زیر تعلیم عبدالنواز کا گلا کاٹ ہوا ہے میں اس منظر کو دیکھ کر ڈر گیا ۔پھر چند لمحوں کے بعد عثمان اور ایک شخص دونوں مل کر نواز کی نعش کو پلاسٹک تھیلا میں ڈال کر قریب کے ایک پانی کے ٹینک(سمپ)میں پھینک کر آگئے ۔مقامی لوگوں نے بھی اپنا نام ظاہر نہ کرنے کے شرط پر بتایا کہ مدرسہ کو ہر دن کئی خواتین تعوایزت وغیرہ لیکر جانے کے لئے آیا کرتی تھی مدرسہ کے مہتمم نے مدرسہ میں تعوایزت کا ایک دھندا بنالیا تھا مدرسہ کے مہتمم ہر ہمیشہ راتوں میں ادھر اُدھر گھومتا ،اور عوام سے مدرسہ کے نام پر خوب چندہ کرتا اور اپنا پیٹ پالتا اس لئے فوراََ اس مدرسہ کو بند کردینا چاہئے گلاکاٹ کر قتل کرنے والے نواز کو انصاف ضرور ملنا چاہئے اور مدرسہ کی جتنی بھی جائیداد ہے اُس پر قبضہ کرکہ عبدالنواز کے والدین کو معاوضہ بھی دینا چاہئے۔