کنداپور میں فرقہ وارانہ فساد کا سبب بننے والی ’ہندومسلم‘ عشق اورشادی کے ذمہ دارنے کی خود کشی
کنداپور8؍فروری (ایس او نیوز)آج سے پچیس سال قبل سن93ء میں ایک مسلم لڑکی کے ساتھ عشق لڑاکر ہندو رسم و رواج کے ساتھ مطابق شادی رچانے اور اس کے نتیجے میں فرقہ وارانہ فسادکا سبب بننے والے شخص بھاسکر کوٹھاری (۴۷سال)نے خود کشی کرلی ہے۔
بھاسکر اور منورہ عشق اور فساد کی اس کہانی کے دو ایسے کردار ہیں جنہیں کنداپور کے عوام بھلا نہیں سکتے۔کیونکہ مسلم لڑکی سے عشق کے بعد اسے ہندو بنانے پرکنداپور کی تاریخ میں پہلی بار ایسا فساد ہواتھا کہ حالات پر قابو پانے کے لئے پولیس کو اس وقت ’دیکھتے ہی گولی مارنے ‘کا حکم جاری کرنا پڑا تھا۔جس کے بعد کنداپور اور اس کے اطراف میں تقریباً 24گھنٹے تک خوف ودہشت کا ماحول پیدا ہوگیا تھا۔شرپسندوں کے ہاتھوں سے لاکھوں کی املاک کو نقصان پہنچا تھا اور ماحول کو پرامن ہونے میں کافی عرصہ لگا تھا۔
بھاسکر کوٹھاری کے متعلق اب خبر آئی ہے کہ اس نے اپنے گھر کے پاس واقع جگن ناتھ کوٹھاری کے کنویں میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی ہے۔کہاجاتا ہے کہ بھاسکر اپنے بھائی کے نئے گھر میں داخلے کی تقریب میں شرکت کے لئے آیا ہواتھامگر نہ جانے کیا بات ہوگئی کہ اس نے خودکشی کا اقدام کرڈالا۔
خودکشی کے تعلق سے شنکرنارائنا پولس تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا ہے اور پولس جانچ کررہی ہے۔