لو جہاد ملک کے لئے بڑا خطرہ: وی ایچ پی
نئی دہلی، 20 نومبر (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا) اپنے متانازعہ بیان سے مشہور وشو ہندو پریشد نے آج پھر لوجہاد کا شوشہ چھوڑتے ہوئے کہا کہ لو جہاد ملک کی سلامتی کے سامنے بڑا خطرہ ہے اور سیکولر برادری کو جہادیوں کے اس غلط کارروائیوں پر پردہ نہیں ڈالنا چاہئے۔وشو ہندو پریشد کے مشترکہ جنرل سکریٹری ڈاکٹر سریندر جین نے اپنے بیان میں کہا کہ آج پوری دنیا لو جہاد کے سازش پر تشویش کا اظہار کر ر ہی ہے ۔ مغرب میں اس کو رومیو جہاد کہا جاتا ہے۔ اب پورے ملک میں اس طرح کے کئی مثال سامنے آ چکے ہیں۔ بہت سے معاملات میں تو لڑکیوں نے خود پریس کے سامنے حاضر ہو کر اپنے آپ کو ہراساں کئے جانے سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے دعوی کرنے کے ساتھ یہ الزام بھی لگایا کہ یہ ایک سازش کے تحت کیا جا رہا ہیں جس کے لئے اس طرح کے غلط کام کرنے والوں کو پیسہ ملتا ہے۔ ان سب حقائق کے باوجود سیکولر برادری اس موضوع پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہے اور خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ جین کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب جے پور کے روحانی میلے میں وشو ہندو پریشد کی طرف لو جہاد متعلقہ مواد تقسیم کرنے پر اعتراض ظاہر کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آج لو جہاد قومی سلامتی کے لئے بھی خطرہ بن چکا ہے اور پرامن طور پر مقیم باشندگان کے لئے یہ خطرہ پیدا کرسکتا ہے ۔ اس سے قبل بھی گزشتہ سالوں میں متشدد ہندو جماعتوں کی طرف سے اس طرح کی دروغ گوئی اور سماج میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جس سے ملک کی سا لمیت کو شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں ۔