اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی شکست یقینی، یوگی سرکارکے کابینی وزیر راج بھرکادعویٰ،متنازعہ فیصلے کاالزام لگایا
بلیا ،13؍ اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش میں حکمران بی جے پی کی اتحادی سہیلدیو بھارتی سماج پارٹی (سبھاسپا) کے صدر اور ریاستی حکومت کے کابینہ وزیر اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ لوک سبھا کے آئندہ انتخابات میں بی جے پی کی شکست یقینی ہے۔راج بھر نے ضلع کے رسڑا قصبے میں واقع اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے ایس سی /ایس ٹی قانون کو لے کر سپریم کورٹ کا فیصلہ پلٹ دیا۔اس کے علاوہ اس نے کئی دیگر متنازعہ قدم بھی اٹھائے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اگر بی جے پی حکومت کا ایسا ہی طریقہ کاررہا تو اس پارٹی کے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں شکست یقینی ہے۔گورکھپور، پھول پور اور کیرانہ لوک سبھا ضمنی انتخاب سے اس کا آغاز ہو چکا ہے۔بی جے پی جب ایس سی / ایس ٹی ایکٹ کو لے کر حد سے تجاوز کرے گی اور بھیم آرمی کے بانی چندرشیکھر عرف راون کو رہا کرے گی تو ’لنکا دہن’ہونا طے ہے۔ایس پی سے الگ ہو کر سماج وادی سیکولر مورچہ قائم کرنے والے سابق وزیر شیو پال سنگھ یادو کو سابق وزیر اعلی مایاوتی کی طرف خالی کیا گیا سرکاری بنگلہ مختص کئے جانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر راج بھر نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کو کمزور کرنے کے لئے شیو پال کو وہ بنگلہ الاٹ کیا گیا ہے۔راج بھر نے کہا کہ افسران طبقہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے احکام پر عمل نہیں کر رہا ہے۔عوام کی شکایات بھی صحیح طریقے سے سامنے نہیں آپارہی ہے۔افسرشاہ شکایت کو لے کر صرف خانہ پری کر رہے ہیں۔صوبے میں قانون کو لے کر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے پولیس کے طریقہ کار پر سوال کھڑے کئے اور کہا کہ پولیس انکاؤنٹر کے بہت سے دعوے فرضی ہیں۔پولیس غریب لوگوں کو اس کے گھر یا دکان سے اٹھاتی ہے، ان کا دو بار چالان کرتی ہے، پھر انکاؤنٹرمیں مار ڈالتی ہے۔