لوک سبھا انتخابات: بہار میں پانچ موجودہ ایم پی اور کئی بی جے پی لیڈرنہیں ہوں گے میدان میں
نئی دہلی،19 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) ملک میں 17 ویں لوک سبھا کے لئے ہونے والے انتخابات میں بی جے پی بہار میں 17 سیٹوں پر انتخاب لڑنے جا رہی ہے جہاں اتحادیوں کے لئے نشستیں چھوڑنے کی وجہ سے پانچ موجودہ ممبران پارلیمنٹ سمیت پچھلی بار امیدوار رہے بی جے پی کے تقریباً ایک درجن لیڈر انتخابی جنگ میں نظر نہیں آئیں گے ۔
سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی ریاست میں لوک سبھا کی کل 40 سیٹوں میں سے 30 سیٹوں پر لڑی تھی اور پھر بی جے پی اور اس کی دو حامی پارٹی رالوسپا (آر ایل ایس پی) اور ایل جے پی (ایل جے پی) نے مل کر 31 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔اس بار بی جے پی کے ساتھ رالوسپا کی جگہ حلیف پارٹی جے ڈی یو ہے۔گزشتہ انتخابات میں جن آٹھ سیٹوں پر بی جے پی ہاری تھی، اس میں صرف ایک نشست ارریہ ایسی ہے جس پر اس بار بی جے پی انتخابات لڑ رہی ہے۔اس ہاری ہوئی دیگر تمام سات نشستیں جے ڈی یو کے اکاؤنٹ میں جا رہی ہیں۔
بی جے پی اپنی جیتی ہوئی پانچ سیٹیں گیا، گوپال گنج، والمکی نگر، جھنجھارپور اور سیوان اتحادی پارٹی کو دینے جا رہی ہے۔وہیں پچھلی بار بی جے پی کی جیتی ہوئی نوادہ سیٹ حلیف پارٹی ایل جے پی کے اکاؤنٹ میں گئی ہے۔اس طرح بی جے پی کے پاس 17 سیٹوں میں 14 سیٹیں ایسی ہیں جس پر اس کے موجودہ ایم پی کے ہی الیکشن لڑنے کا امکان ہے۔
این ڈی اے کے اتحادیوں میں بی جے پی کی پانچ فی نشست جے ڈی یو کے حصے میں چلی گئی۔اس میں والمکی نگر شامل ہے جہاں سے پچھلی بار ستیش چندر دوبے بی جے پی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے۔اسی طرح جھنجھارپورکے ایم پی وریندر کمار چودھری جے ڈی یو سے بی جے پی میں آکر انتخابات جیتے تھے مگر وہ بھی بی جے پی سے انتخابی دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں۔
بی ایس پی چھوڑ کر آنے والے گوپال گنج کے ایم پی بنے جنک رام کو بی جے پی کا ٹکٹ نہیں ملنے والا ہے۔سیوان سے اوم پرکاش یادو اور گیا سے ہری مانجھی بی جے پی کے ایم پی ہیں اور اس بار یہ دونوں نشستیں جے ڈی یو کے اکاؤنٹ میں چلی گئی ہیں۔ وہیں پچھلی بار آٹھ سیٹوں پر دوسرے مقام پر رہنے والی بی جے پی ارریہ کو چھوڑ کرباقی سات سیٹوں پر اس بار الیکشن نہیں لڑے گی۔ بھاگلپور سے انتخابی میدان میں اترنے والے شاہنواز حسین کی سیٹ بھی اس بار جے ڈی یو کے حصے میں چلی گئی۔شاہنواز حسین 9,485ووٹ سے انتخاب ہار گئے تھے۔اسی طرح پچھلی بار کشن گنج سے ہاتھ آزمانے والے ڈاکٹر دلیپ جیسوال کی سیٹ بھی جے ڈی یو کے حصے میں چلی گئی۔ حالانکہ ارریہ کے ممکنہ دعویداروں میں شاہنواز حسین، ڈاکٹر دلیپ جیسوال کے ساتھ ہی پردیپ سنگھ کے نام کی بھی بحث ہے۔کٹیہار سے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے نکھل چودھری، مدھے پورا کے امیدوار وجے کشواہا، سپول کے کامیشور چوپال اور بانکا سے الیکشن لڑنے والی پتل کماری کی سیٹ بھی اتحادی پارٹی کے پاس چلی گئی ہے، ایسے میں بی جے پی سے انتخابی دنگل میں ان کے اترنے کا امکان نہیں نظر آتا ہے۔