جنگلاتی زمینوں پر رہنے والوں کا مسئلہ حل نہیں کیاگیا تو انتخابات کا ہوگا بائیکاٹ؛ 12 فروری کو بنگلور چلو کا بھی اعلان
بنگلورو10؍فروری (ایس او نیوز) جنگلاتی زمین پر برسہابرس سے قبضہ کرکے مکانات تعمیر کرنے اور باغبانی وکھیتی باڑی کے لئے جنگلاتی زمین اتی کرم کرنے والوں کو اگر قانونی حقوق دینے اوران زمینوں پر قبضے کو جائز کرنے کے سلسلے میں اگر ریاستی اور مرکزی حکومت نے فوری طور پر اقدامات نہیں کیے تو پھر درپیش پارلیمانی انتخابات میں اتی کرم داروں کی طرف سے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔اس سلسلے میں دباؤ بنانے کے لئے اتی کرم داروں کی جانب سے 12فروری کو ’بنگلوروودھان سودھاچلو‘ احتجاجی پروگرام منعقد کیا جائے گا۔ اس بات کی اطلاع ضلع شمالی کینرا میں اتی کرم کرنے والوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی کمیٹی کے صدر رویندرا نائک نے دی ہے۔
بنگلورو پریس کلب میں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رویندرا نائک نے اتی کرم داروں پر محکمہ جنگلات کے افسران کی جانب سے کی جارہی زیادتیوں کی مذمت کی اور اتی کرم کرنے والوں کے حقوق کے برخلاف غیر قانونی طور پر اقدامات کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور قانونی دائرے میں اتی کرم داروں کو ان کے حقوق دینے کے سلسلے میں مرکز ی اور ریاستی حکومت کو اقدامات کرنا چاہیے۔
پریس کانفرنس کے دوران جئے رام سِدّی، بھیم شی والمیکی، امام سِدّی، ابراہیم سِدّی وغیرہ موجود تھے۔