لوہے کا سامان لدا ہوا ٹرک اغوا کرنے کا پر اسرار معاملہ :کیا کمٹہ کے اسحاق اور ریحان زندہ ہیں؟
کمٹہ،12؍جنوری (ایس او نیوز)کوپل سے 24نومبر کولوہے کا سامان لاد کر کولہاپور جانے والا ٹرک ، اس کا ڈرائیور اور کلینر لاپتہ ہوجانے کا معاملہ پراسرار ہوتا جارہا ہے۔ کئی دنوں سے اس کیس کو سلجھانے میں لگی ہوئی پولیس کو امید بندھی تھی کہ تلاری گھاٹ پر دو لاشوں کے جو باقیات ملے ہیں ، وہ شایدکمٹہ سنتے گولی کے رہنے والے ٹرک ڈرائیور محمد اسحاق (34سال) اور کلینرریحان(20سال) کے ہوسکتے ہیں اوراس طرح یہ معمہ حل ہوجائے گا۔
لیکن اس معاملے میں نیا موڑ اس بات سے آگیا ہے کہ کمٹہ پولیس تلاری گھاٹ پر سڑی گلی حالت میں ملی لاشوں کے باقیات کی شناخت کے لئے اسحاق اور ریحان کے گھر والوں کولے کر جب تک مہاراشٹر ا کے چندگڑھ پہنچ پاتی ، تب تک ان لاشوں کو دفنادیا گیاتھا۔اس طرح اب یقین سے یہ کہا نہیں جاسکتا کہ وہ لاشیں واقعی ٹرک ڈرائیور اور کلینر کی ہی تھیں، کیونکہ ظاہری شناخت کے لئے خاندان والوں کے پاس کوئی موقع ہی نہیں رہا۔
چندگڑھ مہاراشٹرا کے پولیس انسپکٹرکا کہنا ہے کہ اس معاملے کو سلجھانے کے لئے اب دونوں کے گھروالوں سے خون کا نمونہ حاصل کرلیا گیاہے، تاکہ ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے اس سلسلے میں حتمی بات سامنے آجائے۔ڈی این اے کی رپورٹ چند گڑھ پولیس کو ایک ہفتے کے اندر ملنے کی توقع کی جارہی ہے۔ ان دونوں لاشوں کے بارے میں چندگڑھ پولیس نے بتایا کہ ایک لاش کا وزن تقریباً80کیلو اور دوسری لاش کاوزن تقریباً50سے60کیلو گرام تھا۔ جبکہ لاپتہ ہونے والے اسحاق اور ریحان دونوں میں سے ہرایک کا وزن 50کیلو گرام سے زیادہ نہیں تھا۔اس وجہ سے یہ شک اور زیادہ قوی ہوگیا ہے کہ شاید وہ دو لاشیں گم شدہ ڈرائیور اور کلینر کی نہیں تھیں۔شکوک میں مزید اضافہ اس بات سے بھی ہوجاتا ہے کہ مہاراشٹرا کے دوسرے علاقے سے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں دو اور نوجوانوں کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج ہے۔ اس کے علاوہ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ تلاری گھاٹ پر جو سڑی گلی لاشیں ملی تھیں اس میں سے ایک لاش خاتون کی لگ رہی تھی۔جہاں یہ لاشیں برآمد ہوئی تھیں اس کے اطراف میں 80کیلو میٹر تک کوئی آبادی نہیں ہے۔ اوراس سے پہلے بھی کئی بار یہاں اس قسم کی لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔
ان حالات کے پس منظر میں لاکھ روپے مالیت کے سامان کے ساتھ غائب ہونے والے ٹرک ڈرائیور اور کلینر کا یہ معمہ پولیس کے لئے مزید الجھنوں کا سبب بن گیا ہے ۔کیونکہ لاپتہ ہونے کے 20 -25دن بعدخالی ٹرک تو بر آمد ہوگیا تھا جس کا رنگ بدل دیا گیا تھا، مگر ڈرائیور اور کلینر کا اب تک بھی کوئی اتہ پتہ چل نہیں پایا ہے ۔ اور یہ سوال اپنی جگہ بنا ہوا ہے کہ اگر وہ لوگ زندہ ہیں تو پھر اپنے گھر لوٹنے یارابطہ قائم کرنے کی کوشش کیوں نہیں کررہے ہیں۔ اور اگر ان کا قتل ہوچکا ہے تو پھر ان کی لاشیں کہاں ہیں؟