نئی دہلی 20/اپریل (ایس او نیوز/ ایجنسی) سینئر بی جے پی لیڈر لال کرشن اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی نے بدھ شام کو ملاقات کی. دونوں سینئر لیڈروں کی یہ ملاقات سپریم کورٹ کے اس حکم کے کچھ گھنٹوں بعد ہوئی، جس میں اس نے کہا ہے کہ 1992 میں ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام میں مبینہ کردار کے لئے ان پر مجرمانہ سازش کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا. ان کے ساتھ، مرکزی وزیر اوما بھارتی اور ونے کٹیار جیسے پارٹی کے دیگر سینئر لیڈروں کو بھی اب سنگین الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا.
مرکزی وزیر برائے آبی وسائل اوما بھارتی نے اعلان کیا تھا کہ وہ کل ایودھیا کا دورہ کریں گی، لیکن شام کو بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے ان سے اپنے سفرکو منسوخ کرنے کو کہہ دیا. ان کے اس پروگرام میں تبدیلی کی وجہ یم سی ڈی انتخابات میں ان کا پرچار کرنا بتایا گیا. لیکن پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد، بی جے پی لیڈروں کو ہوشیار اورصبر و تحمل سے رہنے کی ضرورت ہے.
اوما بھارتی نے کہا ہے کہ وہ رام مندر کے لئے زندگی کو قربان کرنے کو تیار ہیں. انہیں ایودھیا تحریک کا حصہ ہونے پر کوئی افسوس نہیں ہے.
مرکزی آبی وسائل، ندی وکاس اور گنگا تحفظ کی وزیر اوما بھارتی نے کہا ہے کہ '' آج میں شری رام للا جی اور ہنومان گڑھي کو ماتھا ٹیکنے اور شکریہ ادا کرنے کے لئے جا رہی تھی. ایودھیا میرے لئے سیاست کا نہیں بلکہ آستھا کا موضوع ہے. لیکن میڈیا کی ہلچل سے مجھے لگا کہ میرا ایودھیا جانا ذاتی نہ ہوکر پولیٹکل واقعہ ہو سکتا ہے. تو میں نے کل ایودھیا نہ جاکر کچھ وقت بعد جاوں گی. چونکہ آج یم سی ڈی انتخابات میں میرے کئی عوامی اجلاس حسب اعلان ہیں، میں وہاں خطاب کروں گی. ''
بتایا جاتا ہے کہ آج بی جے پی کی کور گروپ کی میٹنگ ہوئی. وزیر اعظم مودی کے گھر پر ہوئی اس میٹنگ کے بعد اوما بھارتی نے ایودھیا نہ جانے کا فیصلہ لیا.
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے قرون وسطیٰ کے زمانے کی بابری مسجد کو گرانے کو 'جرم' قرار دیا اور کہا کہ اس نے 'آئین کے سیکولر ڈھانچے' کو ہلا دیا. اس نے وی وی آئی پی ملزمان کے خلاف مجرمانہ سازش کے الزامات کو بحال کرنے کی سی بی آئی کی درخواست کو منظوری دے دی، جس کے سیاسی اثرات ہو سکتے ہیں .. خاص طور پر اڈوانی کے خلاف جو صدارتی دوڑ میں سب سے آگے ہیں.