لنگایت طبقہ کا ہندو ازم سے کوئی تعلق نہیں :ایس ایم جمعدار
بنگلورو،20اکتوبر (ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور)ریاست کے ایک سینئر وظیفہ یاب آئی اے ایس آفیسر ڈاکٹر ایس ایم جمعدار نے کہاکہ لنگایت طبقہ ایک آزاد مذہب ہے ، ہندو مذہب سے اس کا کچھ لینا دینا نہیں ۔ انہوں نے ان لوگوں کو چیلنج کیا جو لنگایت طبقے کو ہندو ازم کا حصہ قرار دیتے ہیں اور کہاکہ وہ یہ بات ثابت کرنے کیلئے تیار ہیں کہ ہندو مذہب سے لنگایت طبقے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس طبقے کو الگ مذہب کا درجہ دینے پر اڈپی کے پیجاور مٹھ کے سربراہ وشویشور تیرتھ سوامی اور آر ایس ایس کے نظریات کی حمایت کرنے والے مصنف ایس ایل بائرپا ، آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت ، رکن پارلیمان پرتاب سمہا ، ساحلی کرناٹک میں ہندو انتہا پسند عناصر کے سرغنہ کلڑکا پربھاکر بھٹ اور ان کے خیالات کی تائید کرنے والوں کو چیلنج کیا کہ وہ ودھان سودھا کے بینکویٹ ہال میں ان سے مباحثہ کرنے آئیں ، وہ یہ بات ثابت کرنے کیلئے تیار ہیں کہ لنگایت طبقے کا بت پرستی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ اس مذہب کا ایقان خدا کی وحدانیت پر ہے۔ آج ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لنگایت طبقہ ایک آزاد مذہب ہے، اسے ہندو طبقہ کے دائرہ سے باہر ہی رکھاجانا چاہئے، جس طرح سکھ ،بدھ اور جین مذاہب کو رکھا گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے دیگر اقلیتی مذاہب مسلمانوں، عیسائیوں ، سکھوں ، بدھسٹوں وغیرہ کو جب لنگایت طبقے کو اقلیتوں میں شمار کئے جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، تو پھر سنگھ پریوار کے لوگ اس طبقے کو اقلیت ماننے سے کیوں انکار کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس طبقے کی علاحدہ شناخت 850سال قدیم ہے جب کرناٹک اور آندھرا کے خطوں پر وجئے نگر کی حکومت چل رہی تھی۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے کئی نامور حکمران جن میں کتور رانی چنما ، کورگ کے راجہ ، چک ویرا راجیندرااور میلار مہادیو وغیرہ لنگایت طبقے کے پیروکار رہے اور انہوں نے ہندو مذہب کو مسترد کردیاتھا۔سیاسی فائدہ کیلئے کچھ لوگوں نے اس مذہب کو ہندو ازم کا حصہ بناکر عوام کو گمراہ کردیا ہے۔ اپنے فائدہ کیلئے ان لوگوں نے لنگایت طبقے کے نظریات میں اپنے من گھڑت نظریات ٹھونس دئے ہیں اور اس مذہب کی شبیہہ کو بگاڑ دیا ہے۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ اپنے اس استدلال کو وہ کسی بھی محاذ پر ثابت کرنے تیار ہیں۔