بھٹکل میں لائٹ فشنگ کا تنازع۔ روایتی ماہی گیروں نے اپنایا احتجاج کا راستہ؛ دو گروہوں کے درمیان اشتعال اور کشیدگی کے بعد عارضی طو رپر مسئلہ حل

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th March 2018, 1:10 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 10؍مارچ (ایس او نیوز) پرشیئن بوٹس والے ماہی گیر لائٹ فشنگ کا طریقہ اپناتے ہیں، اس پر سرکار کی طرف سے ضلع شمالی کینرا میں پابندی لگی ہوئی ہے۔ مگر اس کے باوجود کھلم کھلا قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسی طریقے پر مچھلیاں پکڑنے کا کام انجام دیا جارہا ہے جس کے خلاف روایتی طرز پر ماہی گیری کرنے والوں نے تنازع کھڑا کیا ہوا ہے۔

اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے بھٹکل میں دو دن قبل ماہی گیروں کی اہم میٹنگ منعقد کی گئی تھی اور اس پر کافی بحث و مباحثہ کے بعد بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلاتھا۔ 9مارچ کو جب قانون کی ان دیکھی کرتے ہوئے تقریباً 15 پرشیئن بوٹس والے لائٹ فشنگ سے مچھلیاں پکڑ کر کنارے پر لائے تو کشتیوں سے مچھلیاں خالی کرنے اور اس کی نیلامی کرنے میں روایتی طرز کے ماہی گیروں نے رکاوٹ کھڑی کردی ۔ان لوگوں نے ضد پکڑ لی کہ غیر قانونی طور پر شکار کی گئی مچھلیاں بھٹکل بندرپر خالی کروانے یا فروخت کرنے کی اجازت کسی حال میں نہیں دیں گے۔ جب دونوں گروہوں کے درمیان اشتعال اور کشیدگی کا ماحول پید ا ہوگیا تو محکمہ ماہی گیری بھٹکل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرروی نے موقع پر پہنچ کردونوں گروہوں کوسمجھانے بجھانے کی کوشش کی۔ پہلے تو بھٹکل بند رپر ہی ہنگامی میٹنگ منعقد کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا ، مگر چونکہ وہاں پر ماہی گیر بڑی تعداد میں موجود تھے اس لئے ہاتھا پائی کی نوبت آنے کے  خدشہ کو دیکھتے ہوئے محکمہ ماہی گیری کے دفتر میں میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔جس میں فشنگ بوٹ، پرشیئن بوٹ اور دیسی کشتیوں میں ماہی گیری کرنے والوں کی تنظیموں سے دس دس نمائندوں کو شرکت کرنے کی اجازت دی گئی۔لیکن اس میٹنگ کے دوران ہر کوئی اپنی بات پر اڑا رہنے کی وجہ سے مسئلہ حل ہونے کے بجائے اور زیادہ پیچیدہ ہوگیا۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر روی نے محکمہ ماہی گیری کے ضلع ڈپٹی ڈائریکٹر کوبذریعہ فون بھٹکل کی اس صورتحال سے واقف کروایا۔اوران سے گفتگو کے بعد پرشیئن بوٹس والوں کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کسی طور پر بھی لائٹ فشنگ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ سنایا اور متنبہ کیا کہ اگر خلاف ورزی ہوگی تو پھر ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنا ضروری ہوجائے گا۔اس پر پرشیئن بوٹس یونین کے نمائندوں نے اپنی بے اطمینانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہم اس ناانصافی کو قبول نہیں کرسکتے ،کیونکہ کاروار اور ملپے وغیرہ میں لائٹ  فشنگ کی اجازت دی جارہی ہے، صرف بھٹکل میں ہم لوگوں پر ہی کیوں پابندی لگائی جارہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر لائٹ فشنگ پر پابندی لگانی ہی ہے تو کرناٹکا کے پورے ساحلی علاقے میں ہر جگہ اس کا اطلاق ہونا چاہیے۔ایسی صورت میں ہم لائٹ فشنگ پر پابندی کی حمایت کریں گے۔

اس اعتراض کا جواب دیتے ہوئے ماہی گیری کے افسر نے کہا کہ کہیں بھی لائٹ فشنگ کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔اور اس پابندی کو پوری طرح لاگو کرنے کا تیقن ضلع ڈپٹی ڈائریکٹر نے دیا ہے۔اس پر پرشیئن بوٹس کے نمائندوں نے کہا کہ آج انہیں بندر پر مچھلیاں خالی کرنے کاموقع دیا جائے ۔ دو تین دن تک وہ لائٹ فشنگ بند رکھیں گے اور اگر ملپے یا کاروار میں لائٹ فشنگ شروع کی گئی تو وہ بھی بھٹکل کے اطراف میں اس پر عمل کریں گے۔ پولیس نے صورتحال کو پرامن بنائے رکھنے کے لئے اپنے طور پر بندوبست کررکھاتھا۔ ایسالگتا ہے کہ تکرار اور تناؤ  کا ماحول کچھ دیر کے لئے تھم گیا ہے، لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ  مسئلہ پوری طرح حل ہوگیا ہے، دیکھئے آگے آگے ہوتا ہے کیا!

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔