ایم پی اور ایم ایل اے کے وکالت کرنے پر پابندی نہیں, سپریم کورٹ نے کہا یہ لوگ کل مدتی سرکاری ملازم نہیں ہیں

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 25th September 2018, 8:09 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی ،25؍ ستمبر (آئی این ایس انڈیا؍ ایس ا و نیوز)   سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ممبران پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کو وکالت کرنے روکا نہیں جا سکتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ لوگ کل مدتی سرکاری ملازم نہیں ہیں۔ انہیں پریکٹس سے روکنے  کا قانون بار کونسل آف انڈیا نے نہیں بنا یا ہے۔

گذشتہ 9جولائی کو اس تعلق سے  سپریم کورٹ نے اپنا  فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ مرکزی حکومت نے اس درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم پی اور ایم ایل اے سرکاری ملازم نہیں ہوتے ہیں۔ سماعت کے دوران بار کونسل آف انڈیا نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ موجودہ قوانین کے مطابق ممبران پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کے وکالت کرنے پر پابندی نہیں ہے۔ درخواست بی جے پی رہنما اور وکیل اشونی اپادھیائے نے دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایم پی اور ایم ایل اے کا وکیل کی طرح پریکٹس کرنا بار کونسل آ ف انڈیاکے شک 49اور آئین کی دفعہ14کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست دہندہ نے اس کے لئے بار کونسل آف انڈیا کو تفصیلی طور پر بتایا تھا لیکن بار کونسل نے اس پر کوئی کاروائی نہیں کی۔

ایم پی اور ایم ایل اے سرکاری خزانہ سے تنخواہ لیتے ہیں اور موکل سے فیس لیتے ہیں جو پیشہ وارانہ بدعنوانی ہے۔ درخواست دہندہ اشونی اپادھیائے  اس سے قبل بار کونسل آف انڈیا کو خط کے ذریعہ ایم پی اور ایم ایل اے کو وکالت کرنے پر روک لگانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ اس خط پر غور کرنے کے لئے بار کونسل نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی نے اکثریت کے فیصلہ میں کہا تھا کہ ایم پی اور ایم ایل اے وکالت کر سکتے ہیں۔ حالانکہ اس رپورٹ پر بارکونسل نے ابھی حتمی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ کمیٹی کے تین اراکین نے کہا کہ ایم پی اور ایم ایل اے وکالت کرسکتے ہیں ۔اگر انہیں نکالنے کے لئے پارلیمنٹ میں تجویز آتی ہے تو وہ اس میں مداخلت نہیں کریں گے۔ بارکونسل نے اپنی میٹنگ میں کمیٹی کی رپورٹ پر غور کرنے کے بعد یہ فیصلہ لیا کہ اس مسئلہ پر مزید غور وخوض کی ضرورت ہے۔ وکیل رہ چکے رہنماؤں میں بی جے پی اور کانگریس کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے بھی رہنما شامل ہیں۔ ان میں ارون جیٹلی، روی شنکر پرساد، کپل سبل، سلمان خورشید ، پی چدمبرم اور ابھیشیک منو سنگھوی شامل ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

جمعیۃ علماء ہند کے سابق ناظم عمومی اور موجودہ نائب صدر مولانا عبد العلیم فاروقی کا انتقال پر ملال

         جمعیۃ علماءہندکےنائب صدر،جانشین امام اہل سنت مولاناعبدالعلیم فاروقی ؒکےسانحہ ارتحال پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے  مولانا حافظ مسعود احمد حسامی (کارگزار صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر)مولانا حلیم اللہ قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر) نےکہاکہ مولانا ایک  تاریخی ...

صحافی سومیا وشواناتھن کے قاتلوں کی ضمانت پر سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ صحافی سومیا وشواناتھن قتل کیس میں 4 ملزمین کو ضمانت دینے کی جانچ کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے چاروں قصورواروں اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ عدالت ایک عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں دہلی ہائی کورٹ کی سزا کو معطل کرنے اور 4 ...

کیجریوال کے لیے جیل ٹارچر چیمبر بن گئی، نگرانی کی جا رہی ہے: سنجے سنگھ

عام آدمی پارٹی نے منگل کو الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند کیجریوال کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا لنک ڈھونڈ کر دیکھا جا رہا ہے اور ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ کیجریوال کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ کیجریوال کے ساتھ تہاڑ جیل میں کسی بھی ...

ہیمنت سورین کو راحت نہیں ملی، ای ڈی نے ضمانت عرضی پر جواب دینے کے لیے عدالت سے وقت مانگا

 زمین گھوٹالے میں جیل میں قید جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر جواب دینے کے لیے ای ڈی نے ایک بار پھر عدالت سے اپنا موقف پیش کرنے اور وقت مانگا ہے۔ جیسے ہی سورین کی درخواست پر منگل کو پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں سماعت شروع ہوئی، ای ڈی نے ...

کجریوال کو ضمانت کی درخواست 75 ہزار جرمانہ کے ساتھ خارج

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے دن قانون کے ایک طالب ِ علم کی درخواست ِ مفادِ عامہ (پی آئی ایل) 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے خارج کردی جس میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو ”غیرمعمولی عبوری ضمانت“ دینے کی گزارش کی گئی تھی۔