گوری لنکیش قتل کی جانچ میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو پیش رفت نہیں ملی
بنگلورو،20اکتوبر (ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور)معروف صحافی گوری لنکیش کے قتل کی جانچ کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے مقرر کی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو اس معاملے کی تفتیش میں کوئی پیش رفت حاصل نہیں ہوپائی ،جس کے سبب اس ٹیم کے سربراہ سمیت دیگر افسران اپنی سابقہ ذمہ داریوں پر لوٹ آئے ہیں۔ ان افسران کی اپنی ذمہ داریوں پر واپسی سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ گوری لنکیش کے قاتلوں کی نشاندہی تقریباً ناممکن ہوچکی ہے۔ چند دن قبل ہی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نے مشتبہ ملزمین کے قلمی خاکے جاری کئے تھے۔ اس کے فوراً بعد ایس آئی ٹی افسران نے جس طرح اپنے سابقہ عہدوں پر واپس لوٹنے کا فیصلہ کیا ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی جانچ اب تک فضول رہی ہے۔ گوری لنکیش کے قتل کے بعد سے اب تک 250 لوگوں سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔ ہزاروں لوگوں سے خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے اپنے نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے جانکاری حاصل کی ۔ راجہ راجیشوری نگر علاقہ میں گوری لنکیش کی رہائش گاہ کے اطراف موجود تقریباً تمام سی سی ٹی وی کیمروں کے مناظر کا جائزہ لیا گیا اور ان میں سے بعض مناظر کی فورنسک لیاب میں جانچ بھی کروائی گئی، لیکن اس کے باوجود بھی ایسا لگتاہے کہ کوئی نتیجہ ہاتھ نہیں لگا۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس انوچیت نے ڈی سی پی ویسٹ کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ ان کے ساتھ 20 سے زائد افسران پر مشتمل عملہ کام کررہاتھا ،یہ تمام کے تمام بھی اپنی ذمہ داریوں پر لوٹ آئے ہیں۔