بی جے پی پچھڑوں کے خلاف ،کشواہا کو الگ ہوجانا چاہئے:بہارکانگریس صدر
نئی دہلی:18/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کرراشٹریہ لوک سمتا پارٹی (رالوسپا)کی بی جے پی کے ساتھ کشیدگی بڑھنے کے درمیان کانگریس کے بہار انچارج شکتی سنگھ گوہل نے اتوار کو کہا کہ بی جے پی پچھڑوں اور بہت پچھڑوں کے خلاف ہے اور ایسے میں ایسے فرقوں کی سیاست کرنے والے لیڈر اوپندوکشواہا کواین ڈی اے سے الگ ہوجانا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ رالوسپا چیف اوپیندر کشواہا کے این ڈی اے سے الگ ہونے کی صورت میں ان کے یو پی اے کے ساتھ آنے جیسے کسی بھی امکان پر بات کرنا قبل از وقت ہوگا۔بی جے پی کے ساتھ جاری کشواہا کی کشیدگی کے تناظر میں گوہل نے بات چیت میں کہاکہ نریندر مودی اور امت شاہ کا غرور اتنا زیادہ ہے کہ خود اعتمادی والی کوئی بھی ساتھی پارٹی بی جے پی کے ساتھ نہیں رہ سکتی۔مرکز کی بی جے پی حکومت کی ناکامیاں اتنی زیادہ ہیں کہ ان کے ساتھ جو رہے گا انہیں خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔انہوں نے الزام لگایا کہ بہار میں جو لوگ پچھڑوں اور بہت پچھڑوں کی سیاست کرتے ہیں ان کو این ڈی اے سے باہرہوجانا چاہئے کیونکہ بی جے پی پچھڑوں اور بہت پچھڑوں کے بہت زیادہ خلاف ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر کشواہا جی بے چینی محسوس کررہے ہیں تو اس کی ایک مضبوط وجہ ہے۔یہ نریندر مودی اور امت شاہ اور بی جے پی کی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے ہے۔کشواہا ایک اچھے لیڈرہیں اور اب تک انہوں نے پسماندہ اور دلتوں کی سیاست کی ہے۔ایسے لوگوں کو اس فاشسٹ پارٹی کے ساتھ نہیں رہنا چاہئے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا آنے والے دنوں میں رالوسپا بہار میں راشٹریہ جنتا دل اور کانگریس کے ساتھ ہوگی؟ تو گوہل نے کہا کہ اس بارے میں ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو خود کو سیکولر کہتے ہیں وہ فاسسٹسٹ فورسز کے ساتھ ہیں،بہار میں غیر اخلاقی اتحاد چل رہا ہے۔