کرد پارلیمان عراقی حکومت کے ریفرنڈم مخالف اقدامات مسترد کردیے
بغداد یکم اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)عراق کے کرد اکثریتی صوبہ کردستان کی پارلیمان نے خود مختاری کے لیے ہونے والے حالیہ ریفرنڈم کو تاریخ ساز فیصلہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف بغداد حکومت کے تمام اقدامات کو غیرآئینی قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ گذشتہ روز اربیل میں کرد پارلیمنٹ کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ عراقی حکومت نے کردستان کے ریفرنڈم کے بعد اربیل کے خلاف جتنے بھی انتقامی فیصلے اور اقدامات کیے وہ مسترد کیے جاتے ہیں۔کرد پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ بغداد حکومت کے پاس کردستان کی اندرونی اور بیرونی راہ داریوں کو بند کرنے کا کوئی جواز اور اختیار نہیں۔قبل ازیں کرد پارلیمان کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پارلیمنٹ کے 111 ارکان میں سے صرف 62 موجود تھے۔حال ہی میں عراقی کردستان میں کردوں کی خود مختار ریاست کے قیام کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں عوام کی بھاری اکثریت نے آزادی کے حق میں ووٹ ڈالا تھا۔ تاہم عراقی حکومت اربیل کی علاحدگی کی کوششوں کو قبول کرنے کو تیار نہیں۔کرد پارلیمنٹ نے عراقی حکومت کے اقدامات کے رد عمل میں کہا ہے کہ اگر بغداد کی حکومت کرد صوبے کے خلاف اعلان کردہ اقدامات پرعمل درآمد کرتی ہے تو ان اقدامات کو کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔خیال رہے کہ عراقی حکومت نے کردستان کی صوبائی حکومت کواربیل اور سلیمانیہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں سمیت تمام اہم راہ داریوں کا کنٹرول تین روز کے اندر اندر مرکزی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب کرد پارلیمان کا کہنا ہے کہ صوبے کی گذرگاہوں اور ہوائی اڈوں کا کنٹرول اپنے پاس رکھنا مرکز کے اختیارات میں شامل نہیں۔ صوبے کی تمام اندرونی اور بیرونی راہ داریوں کا کنٹرول صوبائی حکومت کا اختیار ہے۔