کمٹہ بڈگنی ندی کا پُل؛ عوام اپنی رقم خرچ کرکے تھک چکے، مگر حل نہیں ہوا پُل کا مسئلہ۔ سرکاری افسران اور منتخب نمائندوں کی غفلت برقرار

Source: Ansar Shaikh, Chandavar | Published on 22nd July 2018, 12:43 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کمٹہ22؍جولائی (ایس او نیوز) عوامی مسائل حل کرنے کے لئے سرکاری اسکیمیں اور فنڈ کے استعمال کے قصے تو آئے دن سنتے رہتے ہیں۔ لیکن قصبوں اور دیہاتوں میں بعض مقامات ایسے بھی ہیں جہاں سرکاری فنڈ نہ ملنے کے باوجود عوام نے خود ہی آگے بڑھ کر اپنی جیب سے رقم خرچ کرتے ہوئے اپنے مسائل حل کرنے کی کوشش کی۔ اکثر اوقات اس طرح مسائل حل ہوبھی جاتے ہیں مگر بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ عوام اپنا پیسہ خرچ کرکے تھک جاتے ہیں مگر مسئلہ جوں کا توں بنا رہتا ہے۔اس کے بعد بھی سرکاری محکمہ جات کی طرف سے انہیں راحت پہنچانے کی فکر نہیں کی جاتی ہے۔

ایسا ہی ایک معاملہ کمٹہ ہوناور کے سرحدی علاقے مولے گدّے میں بڈگنی ندی کے پُل کا ہے۔ جہاں برسہابرس سے عوام سرکاری اسکیم سے پُل بنوانے کی کوششیں کرچکے ہیں۔ افسران اور سیاست دانوں کو میمورنڈم دے کر تھک چکے ہیں۔ جب کوئی نتیجہ نہیں  نکلا تو پھر مجبورہوکریہاں کے عوام نے برسوں پہلے اپنے ہی خرچ سے اس ندی پرپیدل چلنے لائق بانس اور لکڑی کاپل بنا ڈالا۔اسکولی بچے، ملازمت پر جانے والے مرد و خواتین اور اپنے کام سے شہروں کی طرف جانے والے سیکڑوں لوگ روزانہ اس کمزور اور خستہ حال پُل  پر سے جان ہتھیلی پر رکھ کر گزرتے ہیں۔

اصل میں جب سرکاری اسکیم کے تحت یہاں پکا پُل تعمیر کرنے کی طرف محکمہ جاتی افسران اور سیاسی نمائندوں نے توجہ نہیں دی تو ایک ریٹائرڈ افسر وی ایچ نائک نے کچھ رقم اپنی جیب سے اور ممبئی کے سارسوتھ سماج کے افراد سے کچھ عطیہ لے کر وہاں پکا پل بنانے کی تیاری کی۔ اس کے لئے تقریباً ڈھائی لاکھ روپے کے خرچ پر کانکریٹ کے کھمبے تیار کیے گئے۔ مگر رقم کم پڑجانے سے کام مزید آگے نہیں بڑھایا جاسکا۔ گاؤں کے لوگوں نے انہیں کانکریٹ کے کھمبوں پر لکڑی کے ٹکڑے اور سپاری کے درخت جوڑ کر پل بنا ڈالا۔ کچھ عرصے کے لئے عوام کو راحت تو ہوئی مگر مسلسل بارش اورندی کے بہاؤ کی وجہ سے کانکریٹ کے کھمبے بھی کمزور ہوکرگر گئے۔ اب عوام نے دوبارہ لکڑی کے کھمبوں پر سپاری کے درخت جوڑ کر پیدل پل بنا لیا ہے۔

مقامی عوام کا کہنا ہے کہ منتخب سیاسی نمائندے کبھی کبھی اُن  علاقوں میں کروڑوں روپے کے منصوبے عمل میں لاتے ہیں جہاں اس کی ضرورت بھی نہیں ہوتی ہے۔ لیکن بڈگنی ندی کے اس پل کی عوام کو شدید ضرورت ہونے کے باوجود صرف 30سے 40لاکھ روپے خرچ والے اس منصوبے پر توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ جس کی وجہ سے یہاں کے عوام انتہائی تکلیف دہ صورتحال سے گزرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ اس سے قبل رکن اسمبلی دینکر شیٹی نے یہاں پہنچ کر حالات کا جائزہ لیاتھامگر پل بنانے میں دلچسپی نہیں لی۔کوسٹل ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے صدر نویدت آلوا اور شاردا شیٹی کو بھی میمورنڈم دیا گیا مگر انہوں نے بھی کوئی دلچسپی نہیں دکھائی اور عوام کا مسئلہ یونہی باقی رہ گیا۔
 

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔