ہوناور کے چنداور میں میلاد النبی کی تقریبات کو لے کر تنازعہ: پتھراؤ کے بعد پولس لاٹھی چارج

Source: S.O. News Service | Published on 1st December 2017, 9:23 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل  یکم دسمبر(ایس اؤنیوز) پڑوسی تعلقہ ہوناور  کے چنداور دیہات  میں ایک معمولی مسئلہ پر حالات کشیدہ ہوگئے  اور  پورے شہر میں خوف وہراس کا ماحول  چھا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ اب تک اس گاؤں میں بھائی چارگی اور آپسی تال میل تھا مگر اب  یہاں  رہنے والوں کے درمیان نفرت کی چنگاری پھونکنےکی  کوشش کی جارہی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ کچھ دنوں سے دو گروہوں کے درمیان چل رہی آپسی رنجش کو ہوا دے کر شرپسند  پورے شہر کو فرقہ وارانہ فساد میں جھونکنے  کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق   چنداور میں ہر سال کی طرح امسال بھی ربیع الاول کی مناسبت سے میلاد البنی ﷺ منانے کے تعلق سے تعلقہ انتظامیہ نے پیس میٹنگ کا انعقاد کیا  تھا، بتایا جاتا ہے کہ ہر سال میلادالنبی کے موقع پر چنداور سرکل پر مدینہ کا ایک نمونہ  (ماڈل) رکھا جاتا ہے، اسی طرح غیر مسلم لوگوں کی طرف سے اسی سرکل پر ہنومان جینتی کے موقع پر ہنومان کی مورتھی بھی رکھی جاتی ہے، ذرائع کے  مطابق گذشتہ سال میلاد النبی اور ہنومان جینتی قریب قریب ایک ساتھ آنے کی وجہ سے حالات بگڑنے کے موڑ پر تھے تو پولس اور انتظامیہ نے مسلمانوں کو سمجھا بجھا کر منوالیا تھا کہ وہ اس بار یہاں مسجد نبوی کا ماڈل نہ رکھیں، البتہ آئندہ سال آپ کو یہاں رکھنے کی اجازت دی جائے گی۔مگر امسال پھر ایک بار مخالف فرقہ کے لوگوں نے ماڈل رکھنے کو لے کر اعتراض کیا۔ مسلمانوں کا الزام ہے کہ  مقامی تعلقہ انتظامیہ بھی اپنی زبان سے مکر گئی اور مسجد نبوی کے ماڈل کو سرکل پر رکھنے کی اجازت دینے سے انکار کیا  ۔ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ قریب پندرہ روز قبل ہنومان جینتی کے موقع پر رکھی ہوئی ہنومان کی مورتھی سرکل سے ہٹائی نہیں گئی مگر مسلمانوں سے کہا گیا کہ وہ ماڈل کو سرکل پر نہیں رکھ سکتے، جس پر  تنازعہ  پیدا ہوگیا۔ بتایا گیا ہے کہ اسی بات کو لے کر کل جمعرات کو اقلیتی طبقہ کے گھرانوں پر شرپسندوں کی طرف سے  پتھراو کرنے کے واقعات پیش آئے جس پر اقلیتوں میں خوف وہراس چھا گیا۔

ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے چنداور کے ایک ذمہ دار امام الغنی نے بتایا کہ  بگڑتے حالات کو دیکھتے ہوئے آج جمعہ کو ضلع کے ڈپٹی کمشنر ایس نکھول کی صدارت میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں متعلقہ سرکل پر کسی بھی طرح کی مورتی   یا ماڈل رکھنے پر پابندی عائد کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ سرکل سے پچاس میٹر حدود کے باہر آپ ماڈل رکھنا چاہیں تو رکھ سکتے ہیں۔ ان کے فیصلہ کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں نے فیصلہ کیا کہ ہم کہیں بھی مسجد نبوی کا ماڈل نہیں رکھیں گے اور بناء ماڈل رکھے ہم مسلمان 12 ربیع الاول کو جلوس اور جلسہ منعقد کریں گے۔بتایا گیا ہے کہ اس دوران ہنومان مورتھی کو تھی سرکل پر سے ہٹادیا گیا ہے۔

اس دوران آج جمعہ کو دوپہر قریب دو بجے  کسی نے ایک لیڈر پر پتھر پھینکا اور اُس کی گاڑی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس پر حالات پھر خراب ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ سرکل پر  اسی بات کو لے کر  پولس اور سنگھ پریوار کے  کچھ کارکنوں کے درمیان  پہلے  زبانی مڈبھیڑ ہوئی، مگر جب پولس پر ہاتھ اُٹھانے کی کوشش کی گئی تو پولس نے لاٹھی چارج شروع کردیا اور پورے ہجوم کو منتشر کردیا خبر ہے کہ لاٹھی چارج میں کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں، جبکہ کچھ لوگوں کو پتھرائو سے بھی چوٹیں آئی ہیں۔حالات کے بعد  چنداور میں پولس کا سخت بندوبست کیا گیا ہےاور ضلع بھر کی پولس فورس کو چنداور میں تعینات کیا گیا ہے۔ بتایا جارہاہے کہ اس موقع پر بی جے پی لیڈر سورج سونی، بھاسکر نائک سمیت 50سے زائد لوگوں کو پولس نے گرفتارکرلیا ہے۔

حالات کا جائزہ لینے کے لئے ضلع ڈی سی اور ایس پی نے چنداور کا دورہ کیا ہے۔ ذرائع نے خبر دی ہے کہ گرفتار شدہ افراد کو رہا نہیں کیا جائے گا۔ اس موقع پر سابق رکن اسمبلی اور بی جے پی لیڈردینکر شٹی اور ڈپٹی کمشنر کے درمیان لفظی  نوک جھونک بھی ہونے کی خبر  ہے۔

12/ربیع الاول کو نکالا جائے گا جلوس:   خیال رہے کہ کمٹہ سمیت کاروار، ہبلی اور بنگلور وغیرہ علاقوں میں کل سنیچر کو 12/ ربیع الاول منایا جارہا ہے جس میں  مسلمان میلادالنبی کی مناسبت سے جلسہ اور جلوس کا اہتمام کرتے ہیں۔ ہوناور  کے چنداور  میں بھی کل میلادالنبی کا جلوس صبح دس بجے نکالاجائے گا، جس کے بعد میلادالنبی پر جلسہ بھی منعقد ہوگا۔

بتایا گیا ہے کہ مسلم محلوں سے جلوس چنداور سرکل تک جائے گا، وہاں سے مُڑ کر جلوس واپس مسلم محلوں میں پہنچ کر  اختتام کو پہنچے گا۔ جلوس اور جلسہ کو دیکھتے ہوئے پولس کا نہایت سخت انتظام کیا گیا ہے اور ایڈیشنل ایس پی سمیت بھٹکل ڈی وائی ایس پی بھی چنداور میں ہی مقیم ہیں اور حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے ضلع کے ڈپٹی کمشنر ایس نکھول نے بتایا کہ چنداور میں حالات بالکل پرامن ہیں اور زیرقابو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کے خلاف پولس تھانہ میں شکایتیں درج کی گئی  ہیں اور کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ 

خیال رہے کہ چنداور میں مسلمانوں کی آبادی قریب پانچ سو ہے۔

واضح رہے کہ پانچ چھ ماہ میں ریاست کرناٹک میں انتخابات ہونے والے ہیں جس کو دیکھتے ہوئے مقامی لوگ محسوس کررہے ہیں کہ  یہاں حالات کو بگاڑنے کی  ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔ اس سے پہلے بھٹکل میں کچھ شرپسندوں نے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی تھی جس پر ضلعی انتظامیہ نے سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کچھ لیڈروں کو گرفتار کرلیا تھا اور حالات پر فوری قابو پالیا تھا۔ اب پڑوسی تعلقہ ہوناور کے چھوٹے سے قصبے میں کچھ شرپسند حالات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر عوام کو  توقع ہے کہ ضلعی انتظامیہ  یہاں پر بھی گڑ بڑھ پھیلانے والوں کے خلاف سختی کے ساتھ نپٹے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔