کمٹہ:پابندی کے باوجود بغیر کسی رکاوٹ کے غیر قانونی ریت سپلائی جاری:معاملے میں افسران بھی ملوث ہونے کا الزام
کمٹہ:23اگست (ایس اؤنیوز)ریت سپلائی پر پابندی عائد ہونےکے باوجود افسران کی شمولیت کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے ریت سپلائی جاری رہنے کا پتہ چلاہے۔
تعلقہ کے ہیگڈے اور ماسور نامی مقامات پر بے دریغ ریت سپلائی جاری ہے، 407سواریوں ، آٹو رکشاکے ذریعے غیر قانونی طورپر ریت سپلائی ہورہی ہے، پابندی کے باوجود کسی خوف کے بغیر آزادانہ طورپر ہر طرف ریت سپلائی دیکھی گئی ہے۔ یہاں صرف ریت کی چوری نہیں ہورہی ہے بلکہ ریت خریدنے والوں سے دوگنا رقم لی جارہی ہے۔ ایک 407لاری کے لئے 5000روپئے اور ایک آٹو رکشا کے لئے 2000 روپئے وصول کئے جارہے ہیں، یہ سب جاری رہتے افسران گہری نیند میں ہیں۔
صبح سویرے 4بجے ریت چوروں کا کام شروع ہوتاہے تو دیر رات تک غیر قانونی ریت سپلائی ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔ شاید ریت چوربڑے چالاک ہیں کیونکہ جب افسران ہی ریت سپلائی کرنےو الوں کاساتھ دے رہے ہوں اسی وقت جتناہاتھ صاف کرنا کرلیں تو بہتر ہے۔
ریت سپلائی سواریوں کے ذریعے سڑک پوری برباد ہوگئی ہے، دیہی عوام کا مطالبہ ہے کہ فوری طورپر غیر قانونی ریت سپلائی روکی جائے، غریبوں کو آشریہ منصوبے کے گھروں کی تعمیر کے لئے ریت نہیں مل رہی ہے، ایسے میں حددرجہ ریت سپلائی کا ہونا تعجب خیز ہے، اور انہوں نے بتایا کہ ہم غریب ہیں منہ مانگی قیمت دےکر ریت نہیں خرید سکتے۔ معاملے کو لےکر کئی ایک سنجیدہ شہریوں نے افسران سے شکایت کی تو اس کا حل تلاش کرنے کے بجائے ریت چور دوسرے دن سے ہی شکایت کردہ افراد کو ہراساں کرنےکی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ اگر ایسا ہے تو ان ریت چوروں کو شکایت کردہ افراد کی شناخت بتانےوالا کون ہے؟ عوام افسران کی طرف اشارہ کرتےہوئے کہا کہ ان کے سوا اور کون ہوسکتاہے۔ افسران کی بے توجہی اور رشوت خوری پر اعلیٰ افسران کی خاموشی سے کیا ہم یہ سمجھیں کہ اعلیٰ افسران بھی پس پردہ اس کی حمایت کررہے ہیں۔