مودی حکومت میں اننت کمارہیگڈے تنہا داغدار وزیر : ہندو لیڈر سورج سونی کا مرکزی وزیر پر کڑا وار
کاروار:22؍مارچ (ایس او نیوز) ’وزیر اعظم نریندرمودی کی قیادت والی حکومت میں صرف اننت کمار ہیگڈے ہی ایک داغدار وزیر ہیں، انہیں وزارت کا عہدہ دئیے جانےکی وجہ سے ہی ملک میں روزگار کے مواقع میں کمی ہوئی ہے۔ ہندو لیڈر سورج نائک سونی نے مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے کے خلاف حملہ کرتے ہوئے مندرجہ بالا بیان دیا۔
پریس کانفرنس میں انہوں نے اننت کمار ہیگڈے کے بیان کا مذاق اڑاتے ہوئے کہاکہ اننت کمار ہیگڈے خود کہہ رہے ہیں کہ گزشتہ چار انتخابات میں خود ان کے والد نے انہیں ووٹ نہیں دیا ہے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اب تک صرف ان کے والد جانتے تھے کہ ان کا بیٹا نالائق ہے مگر اب سب کو پتہ چل گیا۔
سورج سونی نے اننت کمار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ پریش میستا کی موت پر انہوں نے ایک ایک خون کے قطرے سے انصاف کرنےکا وعدہ کیا تھا، مگر کہاں گیا ان کا انصاف؟ ملپے سے لاپتہ سورنا تربھوج بوٹ کے متعلق بھی موصوف وزیر بات نہیں کرتے ، لوگ کہہ رہے ہیں کہ مودی سرکار نے ملک میں تبدیلی لائی ہے، لیکن ہمارے اترکنڑا میں اننت کمار ہیگڈے رہنے کی وجہ سے وہ کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔
سورج نائک نے بی جے پی کے ہندوتوا پر سوالیہ نشان کھڑا کرتے ہوئے کہاکہ عوام کو یقین کرایا جارہاہے کہ صرف بی جےپی میں ہی ہندو توا ہے، ایچ ڈی ریونا ، ایچ ڈی دیوے گوڈا بھی پوجا، ہو ما وغیرہ کرتے ہیں، کیا یہ ہندو توا نہیں ہے ؟ پورا ملک سکیولرزم پر اعتماد کرتاہے اور سیکولرزم کو ہی مانتا ہے۔
ضلع اتر کنڑا میں سب سے زیادہ فاریسٹ مکین رہنے کی بات کرتے ہوئے سورج نائک نے کہا کہ وزیر ہیگڈے کو کم ازکم ان کے تحفظ کے لئے پارلیمنٹ میں ایک قانون بنانے کی کوشش کرنا چاہئے تھا مگر انہوں نے وہ بھی نہیں کیا، ہیگڈے ہر انتخابات میں سبھی کو بے وقوف بنا تے آئے ہیں، اننت کمار ہیگڈے پر ہم نے بھروسہ کیا تھا لیکن آج اس کے کچھ بھی معنی نہیں ہیں۔