پٹرول اور ڈیزل پر ریاستی ٹیکس گھٹانے پر کمار سوامی کا غور
بنگلورو،2؍جون(ایس اونیوز) ریاست میں کانگریس اور جنتادل (ایس) مخلوط حکومت اس بات پر غور کررہی ہے کہ ایندھن پر لاگو ہونے والے ٹیکس میں کمی کرکے ایندھن کی قیمتوں کو کم کیاجائے ۔معتبر ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی اور نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے اس ضمن میں بات چیت کی ہے اور دونوں نے اس مسئلے پر اتفاق بھی کرلیا ہے۔ عنقریب یہ دونوں ریاستی عوام کو پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں بھاری کمی کی خوشخبری سنانے والے ہیں۔ پچھلے دو تین ہفتوں سے ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے سبب عوام کا بہت بڑا طبقہ پریشان ہے ، اسی درمیان کل مرکزی حکومت نے ایک اور جھٹکا دیتے ہ وئے رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔ اسی لئے ریاستی حکومت پٹرول اور ڈیزل پر لاگو ہونے والے ریاستی سرچار ج میں کٹوتی کرنے پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔ تین دن قبل ہی حکومت کیرلا نے ڈیزل اور پٹرول پر لاگو ہونے والے صوبائی ٹیکس میں ایک روپے کی کمی کا فیصلہ کیا ہے، امکان ہے کہ اسی بنیاد پر حکومت کرناٹک بھی کوئی فیصلہ لے گی۔ اس کے علاوہ کسانوں کے قرضوں کی معافی کا اعلان کرنے والے وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی ان امکانات پر بھی غور کررہے ہیں کہ ڈیزل پر صوبائی ٹیکس میں کمی سے ان قرضوں کی معافی کا عمل متاثر نہ ہو۔ ایک اندازے کے مطابق قومی اور کوآپریٹیو بینکوں سے ریاست کے 42لاکھ کسانوں نے 56ہزار کروڑ روپیوں سے زیادہ کا قرضہ حاصل کیا ہے، اس قرضے کو کس طرح سے نمٹایا جائے۔ اور اسے معاف کرنے کے متعلق حکومت کے اعلان کو کس طرح سے عملی جامہ پہنایا جائے، اس پر سنجیدگی سے غور کیاجارہاہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے اگر پٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر ایک روپے کے ٹیکس کو بھی گھٹایا گیا تو ریاستی خزانے پر گیارہ ہزار کروڑ روپیوں کا بوجھ پڑے گا۔ فی الوقت ریاست میں ڈیزل فی لیٹر 70.43 روپے اور پٹرول 79.61 روپے ہے۔ ریاستی حکومت پٹرول پر فی لیٹر 11.28 روپیوں کا سیلس ٹیکس لیتی ہے جبکہ مرکزی حکومت فی لیٹر 15.33 روپیوں کا سیلس ٹیکس حاصل کرتی ہے۔ بازار میں فی لیٹر پٹرول کی قیمت40.75 روپے ہے۔ جبکہ اس کی نقل وحمل پر فی لیٹر 32پیسوں کا خرچ آتاہے، اور ڈیلر کمیشن 2.71 روپے فی لیٹر طے کیاگیاہے۔ پٹرول اور ڈیزل پر ریاستی حکومت نے جو مجموعی ٹیکس لاگو کیا ہے اس سے سرکاری خزانے کو گیارہ ہزار کروڑ روپیوں کی آمدنی ہوتی ہے، 2017-18 کے دوران یہ رقم 11490 کروڑ روپے رہی۔ ریاستی حکومت اس رقم کا استعمال مختلف فلاحی اسکیموں کے نفاذ کے لئے کرتی ہے، ریاستی حکومت نے اگر پورا سیلس ٹیکس معاف کردیاتو پٹرول کی قیمت ریاست میں67 روپیوں کے آس پاس ہوسکتی ہے۔