کماراسوامی بنے کرناٹک کے نئے وزیراعلیٰ ؛ جی پرمیشور نے لیا ڈپٹی سی ایم کا حلف؛ بنگلور میں سیکولر پارٹیوں کے لیڈروں کا میگا شو
بنگلور 23/مئی (ایس او نیوز) طویل عرصہ سے چل رہے کرناٹک کے اقتدار کی جدوجہد بالاخر آج رنگ لائی اور کانگریس کی حمایت سے جے ڈی ایس سربراہ کماراسوامی نے وزیراعلیٰ کا حلف لیتے ہوئے بی جے پی کے لئے کٹھے انگور ثابت ہوگئے۔ ان کے ساتھ جی پرمیشور نے ڈپٹی وزیراعلیٰ کا حلف لیا۔
بنگلور ودھان سودھا میں گورنر وجو بھائی والا نے دونوں کو حلف دلایا۔اس موقع پر ملک کی متعدد ریاستوں کے سیکولر لیڈران نے حصہ لیتے ہوئے نان سیکولر پارٹیوں کے لئے پیغام دیا کہ آنے والے پارلیمانی انتخابات میں اُن کے اچھے دن برقرار رہنا بے حد مشکل ہے۔
خیال رہے کہ کرناٹک انتخابات سے قبل سمجھا جارہا تھا کہ جے ڈی ایس کا اس الیکشن میں اہم رول ہوگا اور کماراسوامی کنگ میکر ثابت ہوں گے، البتہ کماراسوامی نے اپنے انتخابی تشہیری پروگراموں میں اس بات کا کئی بار اعلان کیا تھا کہ وہ کنگ میکر نہیں بلکہ کنگ بنیں گےاور ایسا ہی ہوا، جےڈی ایس کو زیادہ سیٹیں نہ ملنے کے بائوجود وہ ریاست کے کنگ بن گئے۔
کماراسوامی اب کرناٹک میں دوسری بار وزیراعلیٰ بنے ہیں، اس سے پہلے وہ 2007 میں بی جے پی کی حمایت میں اقتدار حاصل کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے عہدہ پر فائز رہ چکے ہیں۔اُس وقت اُنہیں صرف 20 ماہ تک وزیراعلیٰ بننے کا موقع ملا تھا۔
سیکولر پارٹیوں کے لیڈروں کا میگا شو
کمارسوامی کی حلف برداری تقریب کئی معنوں میں سیکولر پارٹیوں کے لیڈران کا میگا شو ثابت ہوا. لگ بھگ ملک کی مختلف ریاستوں کی الگ الگ پارٹیوں کے اہم اور بڑے بڑے سیکولر لیڈران اس تقریب میں شریک ہوئے ۔ اُن میں یوپی اے کی چیرپرسن سونیا گاندھی، کانگریس صدر راہول گاندھی، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو، بہوجن سماج پارٹی کی رہنما مایاوتی، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی، جے ڈی یو کے لیڈر شرد یادو، دہلی کے وزیرعلیٰ اروند کجریوال، آر جے ڈی لیڈرتیجسوی یادو، آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو، آر۔ایل ۔ڈی کے رہنما اجیت سنگھ سمیت کئی دیگر لیڈران موجود تھے۔
بی جے پی کا بائیکاٹ
کرناٹک کا اقتدار حاصل کرنے میں بری طرح ناکام اور ملک بھر میں عوام میں چرچا میں آئی ہوئی بی جے پی نے کماراسوامی کی حلف برداری تقریب کا نہ صرف بائیکاٹ کیا بلکہ اس تقریب کی مخالفت میں بی جے پی کارکنوں نے ریاست کے مختلف علاقوں میں کالی پٹیاں باندھ کے ریلیاں نکالیں۔ یڈی یورپا نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اقتدار کی بھوکی اور لالچ کی بنیاد پر تشکیل دی گئی کانگریس- جے ڈی ایس حکومت 3 ماہ سے زیادہ چلنے والی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ کرناٹک میں سب سے بڑی پارٹی کے روپ میں ابھری بی جے پی کی طرف سے 17 مئی کو بی ایس یڈی یورپا نے وزیراعلیٰ کے عہدہ کا حلف لیا تھا، لیکن 19 مئی کو سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد فلور ٹیسٹ سے پہلے ہی انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس اور جے ڈی ایس گٹھ بندھن کو سرکار بنانے کا موقع ملا۔ کانگریس نے بی جے پی کو اقتدار سے باہر رکھنے کے لئے اپنے پاس زائد ارکان اسمبلی ہونے کے باوجود جے ڈی ایس کے کماراسوامی کو وزیراعلیٰ بنانے کا موقع دیا۔