کسانوں کا قرضہ معاف کرنے مرکزی حکومت سے تعاون کی اپیل 85لاکھ سے زائد کسان مشکلات کا شکار ہیں ، مصیبت کی گھڑی میں ہاتھ تھامنا مرکزی و ریاستی حکومت کاکام ہے: کمار سوامی
بنگلورو؍نئی دہلی19؍جون (ایس او نیوز) قرض کی دلدل میں پھنسے ہوئے کسانوں کو اوپر لانے کی خاطر کئے جارہے قرضہ معاف اسکیم کو مرکزی حکومت 50فی صد امداد فراہم کرے ، اس خیال کااظہار ریاستی وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے کیا۔ نریندر مودی کی قیادت میں چلے نیتی آیوگ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہا کہ گزشتہ تین سال سے مسلسل قحط و خشک سالی ،فصلوں کی تباہی اور بارشوں کی قلت ودیگر وجوہات سے ریاست کے 85لاکھ کسان بینک اور سہکاربینکوں سے حاصل قرضوں کو ادا نہیں کرسکے ،اورکسانوں کو امید بھی نہیں ہے کہ وہ بینک قرضہ ادا کریں گے ۔ مصیبت ومشکلات کاشکار کسانوں پر توجہ دیتے ہوئے ان کی آسانی کی خاطر قرضہ معاف اسکیم پر عمل آوری کے لئے اقدام کیا جارہا ہے۔ اس ضمن مرکزی حکومت سے 50فی صد امداد درکار ہے ۔ کسانوں کے بینک سے حاصل کردہ قرضوں کو معاف کرنے کا ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے ، مرکزی حکومت 50فی صد امدادی رقم فراہم کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے فیصلہ کی تائید کرے ، انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں بنی نئی مخلوط حکومت عوام کی خواہشات کو تکمیل تک پہنچانے بہت سارے اقدامات کی ہے اور ریاستی حکومت سے ترتیب دےئے گئے پروگرام اور منصوبوں کو مرکزی حکومت کی امداد و تائید ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی اعتبار سے مختلف نقطۂ نظر رکھنے کے باوجود ترقی کے معاملہ میں مرکزی وریاستی حکومتوں کو ایک دوسرے کی تائید کے ساتھ کام کرنا ہوگا ۔ ایچ ڈی کمار سوامی نے مزیدکہا کہ اگریکلچر مارکیٹ ،اصلاحات میں کرناٹک ، ملک کی سر فہرست ریاست ہے ۔ریاستی حکومت کی جانب سے 2013ء میں اختیار کردہ اگریکلچر مارکیٹ اصلاحات بہت ساری تبدیلیوں کا باعث بنی ہوئی ہے۔ کرناٹک میں اختیار کردہ اگریکلچر مارکیٹ پالیسی کا خود مرکزی حکومت نے مطالعہ کرنے کے بعد پسندیدگی کااظہار کیا ہے اور ای ۔ نیام میں شامل بھی کرلیا ہے ، اس طرح کسانوں کی زرعی مصنوعات کی فروخت کیلئے یو پی ایم کے ذریعہ ایک وسیع مارکیٹ کا راستہ ہموار کیا گیا ہے۔یو پی ایم سے کسانوں کی مصنوعات کو عمدہ اور معقول قیمت فراہم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک زرعی زمین کی مٹی کی جانچ کیلئے بھی ایک انوکھا نظم کیا ہے ۔ جی آئی ایس اور جی پی ایس ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مسائل سیمپل کلکٹر ایپ کو متعارف کروایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کرناٹک کے سافٹ وےئر مرکز میں موجود زرعی زمین کے اعدادوشمار کومرکزی حکومت این آئی سی یو ہیلتھ کا رڈ پورٹل میں شامل کرتے ہوئے واحد سافٹ وےئر تشکیل دے ۔ کسانوں کی فلاح و بہبودی کیلئے نئے نئے پروگرام ، نئی نئی ایجادا ت کو منظر عام پر لانا ہوگا ۔ ماحولیات کے مطابق اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق نیشنل اور انٹر نیشنل ماہرین کی مدد سے ہمہ جہت پروگرام ترتیب دینے کے ذریعے ملک میں ماحول دوست ،زرعی انقلاب کے لئے اقدام کرنا ہوگا ۔ پانی زراعت سمیت تمام شعبوں کی اہم ترین ضرورت ہے۔ پانی کی قلت دور کرنے کیلئے کرناٹک نے بہت سارے پروگرام بنائے ہیں۔ کمار سوامی نے وزیراعظم کے قومی سواستھ مشن اسکیم کا خیرمقدم کیا۔کرناٹک حکومت ریاست میں یشسوینی اسکیم عوامی صحت خدمات کیلئے گزشتہ 15سال سے جاری کی ہوئی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت30لاکھ اے پی ایل ہولڈرس سمیت تمام145لاکھ کنبے استفادہ کریں گے۔ سواستھ مشن اور یشسوینی اسکیم دونوں کو سامنے رکھ کر ملک بھر کے لئے واحد اسکیم ترتیب دینے کی کمار سوامی نے سفارش کی ،اس کے علاوہ کمار سوامی نے بے روز گار نوجوانوں کو روز گار فراہمی کی طرف توجہ دلائی ۔ اس ضمن میں کرناٹک نے توجہ دی ہے۔ قدرتی آفات کے موقع پرریاستی حکومت کو بڑی رقم خرچ کرنی پڑتی ہے ۔ ہر سال قدرتی آفات کا سامنا ہے ۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران ایس ڈی آر ایف کے تحت 6گنا زائد رقم خرچ کی گئی ہے ۔ اس سے ریاستی حکومت پر بوجھ پڑ جاتاہے۔ اس لئے مرکزی حکومت کو زیادہ سے زیادہ رقم جاری کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ2015-2020کی مدت کیلئے 1375کروڑ روپئے قدرتی آفات کے تحت رقم مختص کی گئی ہے ۔ دیگر ریاستوں کے مقابلے میں یہ رقم کم ہے ، اس میں اضافہ کیا جانا چاہئے۔