وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے بی جے پی کے آپریشن کمل کی ہوا نکال دی،جے ڈی ایس رکن اسمبلی کو لالچ دیتے ہوئے یڈیورپا کا آڈیو فاش

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 9th February 2019, 11:40 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،9؍جنوری(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا کی طرف سے کانگریس اور جے ڈی ایس کے اراکین اسمبلی کو راست طور پر وفاداری بدلنے کے عوض 50 کروڑ روپیوں کی نقد رقم اور وزارت کا لالچ دلاتے ہوئے ایک آڈیو کلپ منظر عام پر لاکر وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے مخلوط حکومت گرانے کے لئے بی جے پی کی طرف سے کی جارہی تمام کوششوں کی ہوا نکال دی۔

وزیراعلیٰ نے آج ریاستی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے سے قبل طلب کی گئی ہنگامی اخباری کانفرنس میں یڈیورپا کی طرف سے جے ڈی ایس کے ایک رکن اسمبلی کو 50کروڑ روپے نقد رقم پہنچانے اور وزارت میں جگہ دینے کے ساتھ جے ڈی ایس کی طرف سے رکن اسمبلی کو نااہل قرار دینے کی کوشش کی صورت میں اسمبلی اسپیکر کو بھی سنبھال لینے کا تیقن دیا گیا ہے۔ حالانکہ یڈیورپا نے وزیر اعلیٰ کے اس الزام کو مسترد کردیا اور اس آڈیو کو فرضی قرار دیا، لیکن اس کے منظر عام پر آنے کے بعد ریاست کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے لئے پر تولنے میں لگے سبھی بی جے پی اراکین اسمبلی کے چہروں کا پانی سوکھ گیا۔ یڈیورپا نے وزیر اعلیٰ کمار سوامی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے چیلنج کیا کہ اسپیکر کو سنبھال لینے کے متعلق اگر انہوں نے کچھ کہا ہے اور کمار سوامی اس کو ثابت کردیں تو 24 گھنٹوں کے اندر سرگرم سیاست سے سنیاس لے لیں گے۔ اراکین اسمبلی کو لالچ دینے کے متعلق آڈیو پر زیادہ تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے یڈیورپانے اس آڈیو کو فرضی قرار دیا ۔

وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے کہاکہ خود یڈیورپانے جے ڈی ایس کے ایک رکن اسمبلی سے اس آڈیو میں بات کی ہے اور اس کے ذریعے یہ ثبوت سامنے آیا ہے کہ انہوں نے کافی عرصے سے مخلوط حکومت کو گرانے کی کوشش جاری رکھی ہے، اس آڈیو میں یڈیورپا کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ دو چار دنوں میں سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ ممبئی میں انہیں جہاں چاہے رقم پہنچا دی جائے گی، اور متبادل حکومت بننے پر وزارت میں جگہ بھی دی جائے گی۔حالانکہ یڈیورپا اب تک یہ کہتے ہی رہے ہیں کہ مخلوط حکومت کو گرانے کے لئے ان کی طرف سے کوئی کوشش نہیں کی جارہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس آڈیو نے بی جے پی کا اصلی چہرہ اجاگر کردیاہے۔ کمارسوامی نے وزیراعظم مودی سے سوال کیا کہ اپنی پارٹی کے لوگوں کی ان حرکتوں پر وہ کیا کہناچاہتے ہیں۔ مودی کو یہ جواب دینا ہوگا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے میں لگے ان لیڈروں کے خلاف وہ کیا کارروائی کریں گے۔

بتایاجاتاہے کہ کل یڈیورپا نے دیو درگ کے گیسٹ ہاؤز میں گرمتکل سے منتخب جے ڈی ایس رکن اسمبلی ناگن گوڈا کندنور کے فرزند شرن گوڈا کو طلب کرکے یہ بات چیت کی ہے۔ اس آڈیو میں یڈیورپانے واضح طور پر کہا ہے کہ آجائیں فوری طور پر 25کروڑ روپے دوں گا اور انتخابات کے لئے 25کروڑ روپے الگ سے دئے جائیں گے۔ اس موقع پر موجود شرن گوڈا نے خود تصدیق کی کہ یڈیورپانے طلب کرکے اسے یہ آفر دیا تھا۔اس بات چیت کے دوران یلبرگہ کے بی جے پی رکن اسمبلی شیون گوڈا نائک اور ایک صحافی بھی موجود تھے۔ شیون گوڈا نائک نے اس آڈیو میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اسپیکر کو 50 کروڑ روپے دے کر بک کرلیا گیا ہے۔ اسی لئے استعفیٰ دینے پر یا حکومت کے خلاف ووٹ دینے کی بجائے خاموش رہنے پر پارٹی بدلی قانون لاگو نہیں کیا جائے گا۔اگر یہ قانون لاگو کرنے کی کوشش کی گئی تو ججوں کو سنبھالنے کا کام وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کے قومی صدرا مت شاہ کرلیں گے۔

و زیر اعلیٰ کمار سوامی نے کہاکہ اس آڈیو سے بی جے پی لیڈروں کا اصلی چہرہ سامنے آیا ہے۔ ایک طرف وزیراعظم مودی ملک کے عوام کو جھوٹ بول کر سچائی کا سبق دے رہے ہیں تو دوسری طرف ان کی پارٹی کے لوگ اراکین اسمبلی کو یہ درس دینے کی کوشش کرنے میں لگے ہوئے ہیں کہ دھوکہ کس طرح دیا جاناچاہئے۔کمار سوامی نے بتایاکہ اراکین اسمبلی کو لالچ دینے کا یہ آڈیو انہوں نے وزیر اعظم مودی کو بھی روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ ان سے گزارش کریں کہ یڈیورپا کے خلاف مناسب کارروائی کریں، اگر ضرورت پڑے تو کسی بھی ایجنسی کے ذریعے جانچ کروالیں۔ آڈیو میں اسپیکر کو 50کروڑ روپیوں کے عوض خریدنے کی جو بات کہی گئی ہے ، وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس کے خلاف وہ اسپیکر سے بھی رجوع ہوں گے اور ان کے آئینی وقار کو چوٹ پہنچانے کی کوشش کے خلاف اسپیکر سے شکایت کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے بھی اس معاملے کی جانچ کا فیصلہ کرنے کے ساتھ پارلیمان میں بھی یہ معاملہ اٹھایا جائے گا۔ وزیراعظم مودی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ آپریشن کمل کے لئے پیسہ کہاں سے آرہاہے مودی کو ملک کے عوام کے سامنے پیش کرنا چاہئے۔حالانکہ یڈیورپانے وزیر اعلیٰ کمار سوامی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس آڈیو کو فرضی قرار دے دیا، لیکن بی جے پی کے ذرائع نے یڈیورپا اور شرن گوڈا کی ملاقات کی تصدیق کردی ہے۔

بتایاجاتاہے کہ دیو درگ میں جب یڈیورپا گیسٹ ہاؤزمیں موجود تھے تو شرن گوڈا نے اپنی والد کی وفاداری بدلنے کی پیش کش کرتے ہوئے یڈیورپا سے بات چیت کرنی چاہی تو شیون گوڈا نائک نے یہ کر روکنا چاہاکہ اب کافی رات ہوچکی ہے، پھر بھی شرن گوڈا مصر تھے کہ وہ ملاقات کرنا چاہیں گے تو شیون گوڈا نائک نے ملاقات کا انتظام کروایا اور اس ملاقات کے دوران ہوئی بات چیت کو شرن گوڈا نے وزیراعلیٰ کمار سوامی کے ایک معاون تک پہنچایا ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...