بنگلورو،29؍اگست(ایس او نیوز) سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپانے آج الزام عائد کیا ہے کہ ان کے علاوہ سابق وزیراعلیٰ سدرامیا کے فون ریاستی حکومت کے ذریعے ٹیاپ کئے جارہے ہیں۔ اگر یہ عمل فوری طور پر بند نہیں کیاگیا تو وہ اس کا مناسب جواب دیں گے۔
کانگریس کے سابق وزیر بابو راؤ چن چن سور کو پارٹی میں شامل کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ اگلے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے سینئر لیڈر ملیکارجن کھرگے کو یقینی طور پر شکست دی جائے گی۔ خود مودی نے کہا ہے کہ کھرگے کا وداعی خطاب تیار کرلیا جائے۔
انہوں نے بتایاکہ کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کے سو دن پورے ہورہے ہیں اس کے باوجود عوام میں یہ تصور ہے کہ حکومت کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ ایک طرف سیلاب تو دوسری طرف خشک سالی سے عوام پریشان ہیں۔ اور حلیف جماعتیں اختلافات میں وقت گزار رہی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ودھان سودھا میں ایک وزیر بھی حاضر نہیں رہتا۔ اور تمام ترقیاتی کام رکے پڑے ہیں۔ ایسے میں اس حکومت کی تشکیل کی ضرورت کیاتھی؟۔ کورگ میں سیلاب متاثرین بد حال ہیں اور حکومت تبادلوں کے دھندوں میں مصروف ہے۔
یڈیورپانے بتایاکہ کانگریس کے کئی سینئر قائدین ان کے رابطے میں ہیں، عنقریب وہ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔ اسی طرح وظیفہ یاب افسر بھی پارٹی میں شامل ہونے والے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کورگ کے سیلاب زدہ علاقے کی باز آبادی کاری کے لئے مرکز سے مناسب امداد جاری کیا جائے گا۔
اس موقع پر مرکزی وزیر سادھوی نرنجنا جیوتی نے بتایاکہ کمار سوامی کی قیادت والی مخلوط حکومت کی عمر بہت کم رہ گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں عوام کا فرمان بی جے پی کے حق میں تھا، اس کے باوجود کانگریس اور جے ڈی ایس کے درمیان ناجائز گٹھ بندھن کے ذریعے آنسو بہانے والے کمار سوامی کو وزیراعلیٰ بنایا گیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو واضح اکثریت ملے گی۔