کمار سوامی حکومت کوگرانے کے لیے آپریشن کمل جزوی طورپر کامیاب، دو آزاد اراکین حکومت کی حمایت سے دست بردار
بنگلور:15/جنوری ( ایس او نیوز) ریاست کی کانگریس ،جے ڈی ایس مخلوط حکومت کوکمزور کرنے کے لیے بی جے پی کی طرف سے جاری کوششوں میں آج زعفرانی پارٹی کو اس وقت جزوی کا میابی مل گئی ، سب 2آزاد اراکین اسمبلی نے مخلوط حکومت کی تائید سے دست برداری اور بی جے پی کی حمایت کااعلان کردیا۔ حالیہ ریاستی کابینہ توسیع کے مرحلے میں برطرف کئے گئے وزیر آرشنکر اور ملباگل سے منتخب آزاد رکن اسمبلی ناگیش نے حکومت کی حمایت سے دست برداری کا مکتوب میڈیا کوجاری کردیا۔ دوسری طرف ریاستی بی ج پی کی طرف سے آپریشن کنول اور کانگریس اراکین اسمبلی کی وفاداری خرید نے کے الزامات کے سبب ریاست میں سیاسی بحران کی صوررتحال پیدا ہوگئی ،جبکہ بی جے پی نے بھی وزیراعلیٰ کمار سوامی پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ بی جے پی اراکین اسمبلی کو اپنی طرف کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ممبئی کی ایک عالیشان ہوٹل میں مقیم دونوں آزاد اراکین اسمبلی نے حکومت کی حمایت واپس لینے کا مکتوب گورنر کو روانہ کردیا ۔جس کے سبب حکمران اتحاد کے اراکین کی تعداد 224رکنی اسمبلی میں 120سے گھٹ کر 118ہوگی ۔ اس کے باجود بھی کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کو واضح اکثریت برقرار ہے ۔ وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے آزاد اراکین اسمبلی کے فیصلے پر رد عمل عمل ظاہر کرتے ہوئے یہ تاثر دیا کہ وہ اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوئے ہیں اور کہاکہ ان کی حکومت مستحکم ہے ۔ بی جے پی نے اس خوف سے کہ اس کے اراکین اسمبلی کو کانگریس یا جے دی ایس کی طرف سے نشانہ بنایا جاسکتاہے اور وہ اپنی وفاداری تبدیل کرسکتے ہیں ۔ تمام 104اراکین اسمبلی کو ہریانہ کے نوہ ضلع کے ایک ریسارٹ مین منتقل کردیا ہے ۔ کمار سوامی نے بی جے پی کی طرف سے آپریشن کمل کے دعوو ں کو کھوکھلاقرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر 2آزاد اراکین اسمبلی نے حکومت کی حمایت ختم کردی تو کیایہ حکومت اقلیت میں آجائے گی ۔ اس دوران اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے آج وزیراعلیٰ کمارسوامی اور دیگر سرکردہ کانگریس لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی اور صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ سبھی قائدین کو یہ ہدایت دی کہ کسی رکن اسمبلی کو وفاداری بدلنے کا موقع نہ دیاجائے اور انہیں جو بھی شکایت ہے اس کو فوراً ازالہ کیاجائے ۔ وزیراعلیٰ نے بی جے پی کی طرف سے آپریشن کمل کے متعلق میڈیا کی خبروں کو من گھڑت قراردیتے ہوئے کہاکہ ہر دن اس طرح کی خبریں عام کی جاتیں ہیں اور وہ روزانہ اس ناٹک کا مزہ لیتے ہیں ۔ سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا نے کہاکہ ان کے فرزند کے حکومت کوکوئی خطرہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی ک طرف سے اراکین اسمبلی کو وفاداری بدلنے کے لیے وزارت اور 60کروڑ روپئے کا آفر دیاجارہاہے ۔ وزیراعظم مودی جو صاف نیت کی بات کرتے ہیں ان کی پارٹی ایسا کررہی ہے ۔ پارٹی کی بات کرتے ہیں ان کی پارٹی ایسا کررہی ہے ۔ پارٹی کی ان حرکتوں پر مودی کو شرم آنی چاہئے ۔ ا س دوران ذرائع ابلاغ میں یہ دعویٰ کیاگیا ہے کہ کانگریس کے 6اراکین اسمبلی کو استعفیٰ دینے پر بی جے پی نے آمادہ کرلیا ہے ۔ ان میں سابق وزیررمیش جارکی ہولی،مہیش کمٹلی، کمپلی گنیش ، امیش جادھو اور پرکاش گوڈا پاٹل شامل ہیں ۔ بی جے پی کے ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ کل یہ اراکین اسمبلی اسپیکر کو اپنا استعفیٰ سونپ سکتے ہیں ۔ دوسری طرف یہ خبریں بھی میڈیا کے حلقوں میں گشت کررہی ہیں کہ اسپیکر رمیش کمار بیرون ملک دورے پر روانہ ہوچکے ہیں ۔ ا ن کی واپسی سے قبل کسی رکن اسمبلی کا استعفیٰ منظور یا نامنظور ہونے کا سوال ہی نہیں اٹھتا ۔ یہ بھی دعویٰ کیاجارہاہے کہ بی جے پی کے تین اراکین اسمبلی وزیر اعلیٰ کمارسوامی کے ربط میں ہیں ۔ بی جے پی کی طرف سے کانگریس کے کسی رکن اسمبلی کو مستعفی کرانے کے صورت میں یہ تینوں اراکین بھی جے ڈی ایس کی تائید میں استعفیٰ دے سکتے ہیں ۔