اراکین اسمبلی کو سوٹ کیس کا تحفہ روک دیا گیا
بنگلورو،19؍جولائی(ایس او نیوز) دہلی میں کاویری مسئلے پر ریاست کے اراکین پارلیمان کی میٹنگ سے قبل اراکین پارلیمان کو وزیر آبی وسائل ڈی کے شیوکمار کی طرف سے بیش قیمتی آئی فون کے تحفے کا اثر یہ ہوا کہ ریاستی اسمبلی کے سبھی اراکین اور ساتھ میں کونسل کے اراکین کو حکومت کی طرف سے دئے جانے والے سوٹ کیس کے تحفے پر بھی روک لگ گئی ہے۔
اراکین اسمبلی وکونسل کو اس سوٹ کیس کے ساتھ اس میں اسمبلی کی کارروائیوں پر مشتمل کتابچے بطور تحفہ دینے کا فیصلہ عموماً اسپیکر اور کونسل چیرمین کی طرف سے لیاجاتا اور ہر نئی حکومت کے قیام کے مرحلے میں تمام لیجلیٹروں کویہ تحفہ ملتا۔ جس وقت یڈیورپا وزیراعلیٰ بنے تب نئے اراکین کو سوٹ کیس دینے کی روایت قائم کی گئی اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سدرامیا حکومت کی طرف سے ہر رکن اسمبلی کو پانچ ہزار روپے مالیت کا سوٹ کیس ، لیجسلیچر سکریٹریٹ کی طرف سے دیا گیا۔
اس بار ریاستی اسمبلی کے 224اراکین کو ایسا ہی سوٹ کیس فراہم کرنے کے لئے اسمبلی سکریٹری این مورتی کی طرف سے ٹنڈر طلب کرنے کی تیاری کی جاچکی تھی۔ حالانکہ اس کے لئے انہیں اسپیکر کے آر رمیش کمار سے منظوری حاصل کرنی چاہئے تھی، لیکن منظوری کے بغیر ہی سوٹ کیس کی خریداری کے لئے ٹنڈر کاعمل شروع کردیاتھا۔ تاہم جب یہ بات رمیش کمار کے علم میں آئی تو انہوں نے سکریٹری کو طلب کرکے آڑے ہاتھوں لیااور سخت ہدایت دی کہ کوئی سوٹ کیس خریدنے کی ضرورت نہیں ہے۔اس سلسلے میں رمیش کمار نے سکریٹری کی طرف سے کوئی وضاحت نہیں سنی اور کہاکہ موجودہ حالات میں ایسے کسی بھی تحفے کو وہ منظور ی نہیں دے سکتے، تمام اراکین کو سوٹ کیس کی فراہمی پر ڈھائی سے ساڑھے تین کروڑ روپیوں کا خرچ آتا ہے، اراکیناسمبلی کو سوٹ کیس دینے کے بعد وہ مسلسل ان کا استعمال کرتے ہیں اور نہ ہی اجلاس میں مسلسل لاتے اور لے جاتے ہیں، صرف اپنے گھروں میں لے جاکر رکھ دیتے ہیں ، اسی لئے ایساسوٹ کیس دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔