مقامی بلدی اداروں میں کانگریس پارٹی کو اقتدار ملنے کا مجھے پورا یقین ہے؛ڈنیش گنڈو راؤ کا بیان
ہبلی27؍اگست (ایس او نیوز)مقامی بلدی اداروں کے انتخابات کے لئے تشہیری مہم کے اختتام سے ایک دن پہلے کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ نے ہبلی میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں پورا یقین ہے کہ ان انتخابات میں کانگریس پارٹی کو اقتدار ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پانچ سال قابل ستائش انداز میں حکومت کی ہے ۔ اس وقت 108مقامی بلدی اداروں کے انتخابات ہونے جارہے ہیں۔ہمارا نشانہ ریاست کی ترقی ہے۔ ہبلی دھارواڑ جڑواں شہروں کو جو 150کروڑ روپے کا فنڈ ملنا ہے اس کو جاری کرنے کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ سے میں بات چیت کروں گا۔
دنیش گنڈو راؤ نے مزید کہا کہ مرکز کی موجودہ حکومت کو ہٹا کر آئندہ کانگریس برسراقتدار آئے گی۔ملک میں فرقہ پرست لوگوں کی وجہ سے بی جے پی اقتدار پر آئی ہے۔مودی سرکار پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ ہمارے ملک کے بینکوں کی رقم لوٹ لی گئی ہے۔ اور یہ لوٹ مچانے والے مودی کے قریبی ہیں۔جب لوک پال کا مسودہ جاری نہیں کیا جارہا ہے تو پھر بدعنوانیوں پر کیسے روک لگ سکتی ہے۔مودی نے دن دہاڑے لوٹ مچارکھی ہے۔ اور کوئی ان سے سوال پوچھ نہیں سکتا۔ جو میڈیا والے سوالات کھڑے کرتے ہیں انہیں ملازمتوں سے برخاست کیا جارہا ہے۔مودی ایک طرف ملکی سلامتی کی بات کررہے ہیں اور دوسری طرف ہمارے فوجی ہر دن مارے جارہے ہیں۔بی جے پی کے اندر کسی کے پاس بھی کوئی طاقت اور اختیار نہیں ہے ۔ جو کچھ بھی ہے وہ سب مودی کررہے ہیں۔اس ملک سے بی جے پی کو نکال باہر کرنا چاہیے۔ شرپسند طاقتوں کے خلاف ہمیں اپنی پارٹی کو مضبوط کرنا ہوگا۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لئے امیدواروں کے اعلان سے قبل ہمیں اپنی پارٹی کو مستحکم کرنا ہوگا۔
کے پی سی سی صدر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہماری مخلوط حکومت کو گرانے کے لئے بی جے پی سازش کررہی ہے۔ہمارے کچھ لیڈروں کو ڈرانے اور دھمکانے کا کام بھی کیا جارہا ہے۔ اس مخلوط حکومت کی تشکیل کے پیچھے سدارامیا کا بڑا ہاتھ ہے۔
انہوں نے رکن پارلیمان پرہلاد جوشی کی طرف سے کانگریس پارٹی کے صدر کو پاگل کہنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پرہلاد جوشی کو ایک قومی سطح کے لیڈر کے خلاف ایسی زبان استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔ دنیش گنڈوراؤ کا کہنا تھا کہ دائیں بازو کے انتہا پسندوں کی دہشت گردی اپنی انتہا کو پہنچ رہی ہے۔ دانشوروں کو قتل کیا جارہا ہے۔ جو دائیں بازو کی دہشت گردی کے خلاف بولتا ہے اسے ختم کردیا جارہا ہے۔ کچھ معاملات کو بی جے پی اپنے مفاد اور تشہیر کے لئے استعمال کرتی ہے۔ جیساکہ پریش میستا قتل کا معاملہ سی بی آئی کے حوالے کیا گیا ہے، مگر سی بی آئی اس کی تحقیقات نہیں کررہی ہے۔اس پر بی جے پی والوں کی طرف سے کوئی بھی سوال نہیں اٹھا رہا ہے۔