بیلگام میں اغوا شدہ انجینئرنگ طالبہ کو پولیس نے چند گھنٹوں میں رہا کروایا؛ دوست گرفتار

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 21st April 2017, 12:30 AM | ریاستی خبریں |

بیلگاوی20؍ اپریل (ایس او نیوز)اغوا اور زرتاوان کے منصوبے کو خاک میں ملاتے ہوئے پولیس نے فوری کارروائی کے ذریعے آٹھ گھنٹوں کے اندر مغویہ لڑکی کا پتہ لگالیا اور اسے رہا کرواتے ہوئے اغوا کی اس واردات میں ملوث اس کے دو دوستوں کو گرفتار کرلیا۔

 پولیس کے بیان کے مطابق GITانجینئرنگ کالج کی طالبہ ارپیتا کے اغوا کا منصوبہ بالکل ہی فلمی انداز میں  اس کے بچپن کے دوست کیداری کے ساتھ مل کر دیویا ملیکا رجن مالگھانا نامی سہیلی نے بنایا تھا ۔اس منصوبہ کے تحت انہوں نے ارپیتا کو اپنے ساتھ کھانے کی دعوت دی، اور کھانا کھاتے وقت کولڈ ڈرنک میں نیند کی گولی اسے کھلائی گئی۔جب ارپیتا پر غنودگی طاری ہوگئی تو انہوں نے ببلو نامی ایک کار ڈرائیور کی مدد سے اس کا اغوا کیا اور گدگ لے گئے، اور کیداری کی گھر میں رات بتائی۔ بتایا گیا ہےکہ جب بھی ارپیتا کو ذراسا ہوش آتا اسے پھر سے چائے یا دوسرے مشروب میں نیند کی گولی کھلادی جاتی تھی۔

اس دوران ایک طرف کیداری نے ارپیتا کے والدین کو فون کرکے بتایاکہ وہ انڈر ورلڈ ڈان کا گُرگا ہے اور اس نے ارپیتا کو زرتاوان وصول کرنے کے لئے اغوا کرلیا ہے۔دوسری طرف جب ارپیتا کو  ذرا سا ہوش آیاتواس نے اپنے اغوا کاروں کی نظریں بچاکروالدین کو فون کرتے ہوئے  اصل حقیقت بتادی ۔ اس بنیا د پر اس کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس رادھیکا نے اس کیس کو حل کرنے کے لئے پولیس کی تین ٹیمیں بنائیں اوران میں سے ایک ٹیم نے صبح چار بجے کے وقت گدگ میں کیداری کے گھر پر چھاپہ مار کر ارپیتا کو برآمد کرنے کے علاوہ تین اغواکاروں کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پوچھ تاچھ کے دوران گرفتار شدہ اغواکاروں نے بتایا کہ انہوں نے 5کروڑ روپے تاوان وصول کرنے کے لئے ارپیتا کا اغوا کیا تھا اور منت بھی مانی تھی کہ وصول شدہ پانچ کروڑ روپوں میں سے 70لاکھ روپے تروپتی کے مندر میں عطیہ کے طور پر جمع کریں گے۔اس کے علاوہ شری کرشنا مٹھ اور کسی یتیم خانے کو بھی عطیہ دینے کی نیت انہوں نے کر رکھی تھی۔لیکن پولیس کی بر وقت کارروائی سے چند گھنٹوں کے اندر ہی یہ معاملہ حل ہوگیا اور اغوا کاروں کا منصوبہ دھرے کا دھرا رہ گیا۔
 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...