بیلگام میں اغوا شدہ انجینئرنگ طالبہ کو پولیس نے چند گھنٹوں میں رہا کروایا؛ دوست گرفتار
بیلگاوی20؍ اپریل (ایس او نیوز)اغوا اور زرتاوان کے منصوبے کو خاک میں ملاتے ہوئے پولیس نے فوری کارروائی کے ذریعے آٹھ گھنٹوں کے اندر مغویہ لڑکی کا پتہ لگالیا اور اسے رہا کرواتے ہوئے اغوا کی اس واردات میں ملوث اس کے دو دوستوں کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے بیان کے مطابق GITانجینئرنگ کالج کی طالبہ ارپیتا کے اغوا کا منصوبہ بالکل ہی فلمی انداز میں اس کے بچپن کے دوست کیداری کے ساتھ مل کر دیویا ملیکا رجن مالگھانا نامی سہیلی نے بنایا تھا ۔اس منصوبہ کے تحت انہوں نے ارپیتا کو اپنے ساتھ کھانے کی دعوت دی، اور کھانا کھاتے وقت کولڈ ڈرنک میں نیند کی گولی اسے کھلائی گئی۔جب ارپیتا پر غنودگی طاری ہوگئی تو انہوں نے ببلو نامی ایک کار ڈرائیور کی مدد سے اس کا اغوا کیا اور گدگ لے گئے، اور کیداری کی گھر میں رات بتائی۔ بتایا گیا ہےکہ جب بھی ارپیتا کو ذراسا ہوش آتا اسے پھر سے چائے یا دوسرے مشروب میں نیند کی گولی کھلادی جاتی تھی۔
اس دوران ایک طرف کیداری نے ارپیتا کے والدین کو فون کرکے بتایاکہ وہ انڈر ورلڈ ڈان کا گُرگا ہے اور اس نے ارپیتا کو زرتاوان وصول کرنے کے لئے اغوا کرلیا ہے۔دوسری طرف جب ارپیتا کو ذرا سا ہوش آیاتواس نے اپنے اغوا کاروں کی نظریں بچاکروالدین کو فون کرتے ہوئے اصل حقیقت بتادی ۔ اس بنیا د پر اس کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس رادھیکا نے اس کیس کو حل کرنے کے لئے پولیس کی تین ٹیمیں بنائیں اوران میں سے ایک ٹیم نے صبح چار بجے کے وقت گدگ میں کیداری کے گھر پر چھاپہ مار کر ارپیتا کو برآمد کرنے کے علاوہ تین اغواکاروں کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پوچھ تاچھ کے دوران گرفتار شدہ اغواکاروں نے بتایا کہ انہوں نے 5کروڑ روپے تاوان وصول کرنے کے لئے ارپیتا کا اغوا کیا تھا اور منت بھی مانی تھی کہ وصول شدہ پانچ کروڑ روپوں میں سے 70لاکھ روپے تروپتی کے مندر میں عطیہ کے طور پر جمع کریں گے۔اس کے علاوہ شری کرشنا مٹھ اور کسی یتیم خانے کو بھی عطیہ دینے کی نیت انہوں نے کر رکھی تھی۔لیکن پولیس کی بر وقت کارروائی سے چند گھنٹوں کے اندر ہی یہ معاملہ حل ہوگیا اور اغوا کاروں کا منصوبہ دھرے کا دھرا رہ گیا۔