کوچی،19؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) کیرلا گزشتہ 100 سالوں میں ریکارڈ توڑنے والی بارش کی تباہی سے پریشان ہے۔ ملک کے کئی ریاستوں سمیت متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور قطر جیسے ممالک نے کیرلا کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ کئی لیڈروں اور نامور شخصیات نے بھی سیلاب راحت رسانی کے لئے عطیہ دیا ہے۔
ان سب کے درمیان کیرلا کے کوچی کی رہنے والی 21 سالہ طالبہ سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہے۔ اپنی پڑھائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے مچھلی بیچنے کے لئے سوشل میڈیا پر ٹرول ہوئی طالبہ حنان حامد نے سیلاب متاثرہ کیرل کے وزیراعلیٰ تباہی راحت فنڈ میں 1.5 لاکھ روپئے کا تعاون دیا ہے۔
حنان حامد عطیہ کے بارے میں کہتی ہیں ’’میری پڑھائی کے لئے کی جارہی جدوجہد کو سوشل میڈیا پر شیئر کئے جانے کے بعد کچھ لوگوں نے اقتصادی طور پر میری مدد کی تھی۔ کل ڈیڑھ لاکھ روپئے اکٹھا ہوئے تھے۔ حنان نے کہا ’’یہ پیسہ مجھے لوگوں سے ملا تھا۔ ضرورتمندوں کی مدد کے لئے اسے واپس دے کر میں بہت خوش ہوں اور اچھا محسوس کررہی ہوں۔
دراصل گزشتہ جولائی کو حنان حامد کی کچھ تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔ ان تصویروں میں حنان اسکول یونیفارم میں مچھلی بیچتی ہوئی نظرآرہی تھیں۔ اڈکّی ضلع کے تھوڈ پجھا میں ایک پرائیویٹ کالج میں بی ایس سی کی طالبہ حنان حامد کے جدوجہد کرنے کی یہ کہانی ملیالم اخبار میں اہمیت کے ساتھ شائع ہوئی تھی۔
اس کے بعد دوسرے تمام میڈیا نے بھی اسے اپنے اخباروں اور ویب سائٹ میں جگہ دی تھی۔ حالانکہ سوشل میڈیا میں کچھ صارفین نے حنان کی کہانی پر شک ظاہر کیا تھا اور اسے فرضی قراردیا تھا۔ صارفین نے حنان حامد کو جم کر ٹرول بھی کیا تھا۔
اب کیرلا میں سیلاب راحتی فنڈ کے لئے عطیہ دے کر حنان کی سوشل میڈیا پر تعریفیں ہورہی ہیں۔ اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے مختلف پروگراموں میں اینکر کا کردار نبھانے والی حنان نے لوگوں سے راحت رسانی کے کاموں کے لئے زیادہ سے زیادہ عطیہ کرنے کی گزارش کی ہے۔