کالی کٹ 7جون (ایس او نیوز) ہندوستان کی تاریخ میں شاید پہلی بار گیارہ فضلاء مدارس دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ قانون کی تعلیم حاصل کرکے کیرالہ ہائی کورٹ میں وکالت کی خدمات انجام دیں گے۔ اس تعلق سے گیارہ فارغین نے کیرالہ ہائی کورٹ میں اپنا رجسٹریشن کرایا ہے۔ اس بات کی اطلاع جامعہ ثقافتہ السنیہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر حسین ثقافی نے دی ہے۔
مدارس سے فارغ یہ فضلاء اب جُبہ اور ٹوپی نہیں بلکہ کالے کوٹ اور کالے گائون میں ملبوس نظر آئیں گے اور عدالت میں وکالت کرنے کے دوران دین کا دامن بھی مضبوطی کے ساتھ تھامے رہیں گے، اس طرح جامعہ ثقافیہ السنیہ نے اپنے مدرسہ سے فارغ فضلاء کو لاء کی تعلیم سے آراستہ کرکے ایک عام تصور کو بدل کر رکھ دیا ہے۔
یہ لوگ جب کیرالہ ہائی کورٹ سے رجسٹریشن کرواکر باہر آئے تو وہ کالے کوٹ اور کالے گاؤن میں ملبوس تھے اور وکالت کے میدان میں اپنا رول ادا کرنے کے لئے پوری طرح تیارنظر آرہے تھے۔
ڈاکٹر ثقافی کے مطابق یہ فضلا مرکز ثقافتہ السنیہ کے لاء کالج کے پہلے بیچ کے لا گریجویٹ ہیں۔ ان کی اہمیت اس لئے بھی بڑھ گئی ہے کہ وہ عالم فاضل کے ساتھ لاء گریجویٹ بھی ہیں اور اب وکالت کے پیشے سے منسلک ہوگئے ہیں۔
ڈاکٹر حسین ثقافی نے کہاکہ مثالی شہری بننے کے لئے ہندوستانی آئین اور شریعت کا علم دونوں ہونا ضروری ہے ان کے مطابق مذہبی لیڈر عوام کو متاثر کرسکتے ہیں لیکن مذہبی لیڈروں میں بیداری ہونی چاہئے تاکہ وہ ہر کام قانونی بنیاد پرکرسکیں۔
انہوں نے اس موقع پر اپنے ترکی کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں منعقد ورلڈ مسلم مائناریٹی کانفرنس میں شرکت کے موقع پر انہیں ہندستانی آئین کا علم بہت کام آیا تھااور یہ بات سمجھ میں آئی کہ مذہبی آزادی بنیادی انسانی حقوق میں شامل ہے جس کی ہندوستان کے آرٹیکل 25اور 28میں ضمانت دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2014سے 2017کے ایل ایل بی بیچ میں 20 طلباء تھے ان میں گیارہ ہندستان کے ہیں اورباقی بیرون ممالک کے ہیں۔ان گیارہ لاء گریجویٹ طلبہ کا کیرالہ ہائی کورٹ میں رجسٹریشن ہوا ہے۔ ان طلبہ میں سے کئی طلبہ نے منصف مجسٹریٹ کے امتحان کی تیاری شروع کردی ہے جو اسی سال ہونے والا ہے۔
ان طلبہ میں سے کچھ نے بتایا کہ ان کی دلچسپی کریمنالوجی، ہیومن رائٹس اور کارپوریٹ لاء میں ہے جب کہ کچھ نے کہاکہ وہ وکالت کے ذریعہ معمولی فیس لے کر غریبوں کو انصاف دلانا چاہتے ہیں ۔
واضح رہے کہ جامعہ ثقافتہ السنیہ کے تحت لاء کالج، انجینئرنگ کالج ، یونانی میڈیکل کالج اور دیگر کالجوں کے علاوہ سینکڑوں اسکول بھی چلتے ہیں۔