منگلورو میں ہم آہنگی ریالی میں کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کی شرکت پر ہندتووادی تنظیموں کو اعتراض۔۔25فروری کو منگلورو میں ہڑتال کا اعلان

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 22nd February 2017, 12:09 AM | ساحلی خبریں |

منگلورو 21؍فروری(ایس او نیوز)کمیونسٹ پارٹی مارکسسٹ کی طرف سے25 فروری کو منگلورو میں "کراولی سوہاردا"کے نام سے جوکمیونل ہارمنی یا فرقہ وارانہ ہم آہنگی ریالی نکالنے کا اعلان ہوا ہے اس میں کیرا لہ کے وزیر اعلیٰ پینا رائی وجیئن کی شرکت پر ہندتووادی تنظیموں نے سخت اعتراض جتایا ہے اور اس کے خلاف ۲۵ فروری کو منگلورو میں عام ہڑتال منانے کا اعلان کیا ہے۔

اس سلسلے میں وشواہندو پریشد کے کرناٹکا زون کے ورکنگ پریسیڈنٹ ایم بی پورانک نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے مجوزہ ریالی میں ایک ایسا شخص شامل ہورہا ہے جس کے ہاتھ کیرالہ میں سینکڑوں معصوم لوگوں کے قتل اورخون سے رنگے ہوئے ہیں۔اس لئے پینا رائی وجیئن کے اس ریالی میں شرکت کرنے سے جنوبی کینرا جیسے حساس ضلع میں امن و امان کی صورتحال بگڑ جائے گی۔ہم کمیونسٹ پارٹی کی ہم آہنگی ریالی کے مخالف نہیں ہیں۔ مگر اس میں کیر الہ کے وزیر اعلیٰ کی شرکت کی مخالفت کرتے ہیں۔

مسٹر پورانک نے دکانداروں اور کاروباریوں، پرائیویٹ بسوں ، اور تعلیمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ سب رضاکارانہ طور پر اس دن بند کا اہتمام کریں۔ مزید یہ بھی کہا کہ یہ بھی عجیب مذاق ہے کہ پولٹ بیوریو کے رکن وزیر اعلیٰ کیرالہ کو ریالی میں شامل کرکے کمیونسٹ پارٹی اپنے آپ کو امن و آشتی کی چیمپئن ثابت کرنا چاہتی ہے ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پورے ملک اور خاص کر کیرالہ میں اس نے جو تشدد کا راستہ اختیار کیا ہے وہ اپنی جگہ ایک حقیقت ہے۔ایک ایسے شخص کو جس کے حلقہ انتخاب میں سیاسی تشدد کے کئی واقعات ہوئے ہوں اور1969سے اب تک 13سیاسی قتل ہوچکے ہوں،وزیرا علیٰ بننے کے بعد بھی کیرالہ میں تشدد کی وارداتیں بے لگام ہورہی ہیں،اس پر کنٹرول کرنے اور اپنی ریاست میں امن بحال کرنے میں ناکام وجیئن کو جنوبی کینرا کی امن کی ریالی میں بلانا بالکل صحیح نہیں ہے۔اس لئے ہم نے پہلے ہی ڈپٹی کمشنر، پولیس کمشنر اور ایس پی وغیرہ کو میمورنڈم دے رکھا ہے۔پورانک کے مطابق اس ہڑتال میں وی ایچ پی کے علاوہ بجرنگ دل، ہندو جاگرنا ویدیکے اور دیگر تنظیموں نے پوری طرح حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔

وی ایچ پی کے ضلع صدرجگدیش شینوا نے یہ بھی واضح کیا کہ اس وقت جنوبی کینر امیں ہندو مسلم کے درمیان مسائل ہیں۔ لیکن کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کی شرکت اگر یہاں کی ریالی میں ہوتی ہے تو پھر یہاں فرقہ وارانہ بدنظمی ہوسکتی ہے اور یہ سلسلہ کمیونسٹ آر ایس ایس، کمیونسٹ بی جے پی اورکمیونسٹ ہندتوا گروپس کے درمیان تصادم تک پہنچ جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...