ریاست میں مجرمانہ سرگرمیاں: سختی سے نپٹنے وزیراعلیٰ کی ہدایت پولیس تھانوں میں دوستانہ ماحول کو یقینی بنانے پولیس افسرو ں کو تاکید

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd June 2018, 11:10 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،23؍جون (ایس او نیوز) ریاست میں جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے اور نظم وضبط کو سختی سے نافذ کرنے کو یقینی بنانے ریاستی وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے آج پولیس افسرو ں کو سخت ہدایت دی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے پولیس افسرو ں کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ آپ کے کام کاج کے درمیان مخلوط حکومت کی طرف سے کوئی دباؤ ڈالا جائے تو اس دباؤ میں آئے بغیر قانون کے تحت کارروائی کریں ۔ریاستی پولیس ہیڈکوارٹرس میں منعقدہ جائزاتی اجلاس میں ریاست کے تمام اضلاع کے سپرنٹنڈس آف پولیس اور دیگر سینئر پولیس افسرو ں کو طلب کیا گیا تھا جس میں وزیراعلیٰ نے محکمہ پولیس کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر پولیس افسروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے صحافی گوری لنکیش قتل کی جانچ کے درمیان کسی بھی دباؤ میں نہ آنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں نظم وضبط کو سختی سے نافذ کرنے میں کرناٹک کی پولیس کا نام پورے ملک میں لیا جاتا ہے اور اس کی مثالیں دی جاتی ہیں ،اس کو بحال رکھا جائے ۔آئے دنوں ریاست میں بڑھتے ہوئے جرائم کے واقعات سے پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگایاجارہا ہے۔ اس کو مٹانے کے لئے ریاست کی پولیس کو زیادہ سرگرم ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہونے والے پچھلے انتخابات کے دوران پولیس کی کارکردگی بہتر رہی۔ ایسی ہی کارکردگی کو برقرار رکھنے اور ریاست میں بڑھتے ہوئے جرائم کی روک تھام کے لئے سختی سے نپٹنے کی انہوں نے پولیس افسرو ں کو ہدایت بھی دی۔

فرقہ وارانہ تشدد: انہوں نے کہا کہ ریاست میں مخلوط حکومت کو بدنام کرنے فرقہ پرست طاقتیں فرقہ وارانہ تصادم اور شدت پسندی کی آگ بھڑکانے کی تاک میں ہیں ۔ ایسے فرقہ پرستوں اور شرپسندوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے اور جہاں ضرورت پڑے شرپسندوں کی سرگرمیوں کو سختی سے کچلنے کی وزیر اعلیٰ نے پولیس افسروں کو ہدایت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مخلوط حکومت کو بدنام کرنے فرقہ پرست قوتیں ذات پات کی بنیاد پر تشدد کروانے کی کوشش میں لگی ہیں ۔ ان لوگو ں پر کڑی نظر رکھنے اوران کے منصوبوں کو کامیاب ہونے سے روکنے کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں ۔پولیس افسروں کو وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ پولیس تھانوں میں عوام دوست ماحول کو یقینی بنانے اپنے ماتحتوں کو ضروری ہدایت دیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سماج میں پیدا ہونے والے مجرمانہ سرگرمیوں ، غنڈہ عناصر کی سرگرمیوں اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے متعلق اطلاعات متعلقہ پولیس تھانوں میں ہوتی ہے، مقامی پولیس تھانوں کی مدد سے مجرمانہ سرگرمیوں کو ناکام بنانے بروقت کارروائی کی جائے ۔

تھانوں میں دوستانہ ماحول: وزیراعلیٰ نے پولیس افسرو ں سے کہا ہے کہ پولیس تھانوں کو شکایات لے کر آنے وا لوں میں ایک عجیب سے خوف رہتاہے۔اس کو دور کرنے اور پولیس تھانوں کو اپنے مسائل اورشکایات لے کرآنے والوں کے لئے دوستانہ ماحول کویقینی بنائیں۔ ایسے ماڈل پولیس تھانے قائم کرنے کی بھی وزیراعلیٰ نے ہدایت دی۔ بنگلور اور ریاست کے دیگر بڑے شہروں اور آس پاس کے مقامات میں رئیل ایسٹیٹ کے کاروبار میں مداخلت کرنے والوں کے معاملات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ۔ان لوگوں کے لیڈیس باروں اور لائیو بینڈوں میں ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھنے اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف فوری کارروائی کریں۔ غنڈہ عناصر کی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف پولیس کو فوری کارروائی کرنی چاہئے۔ قتل ، چوری، دھوکہ دہی اور معصوم لوگوں کو دھمکیاں دینے والوں کے ساتھ کسی طرح کی نرمی نہ برتنے کی وزیراعلیٰ نے ہدایت دی ہے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

وزیراعلیٰ سدارامیا نے کرناٹک میں بیس سیٹوں پرجیت درج کرنے کا ظاہر کیا عزم

کرناٹک دو مرحلوں یعنی 26/اپریل اور 7/مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو دیکھتے ہوئے ایک طرف بی جے پی لیڈران مودی کی گارنٹی کے نام پر عوام سے ووٹ دینے کی اپیلیں کرتے نظر آرہے ہیں تو وہیں کانگریس اور انڈیا الائنس کے لیڈران بی جے پی پرعوام کے ساتھ جھوت بولنے اوردھوکہ دینے کا ...

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔