پیسوں کا دریا بھی بہادیں کرناٹک میں بی جے پی کا آپریشن کنول کامیاب نہیں ہوگا :ریاستی کانگریس نگران کار وینو گوپال کا دعویٰ
بنگلورو17؍ستمبر (ایس او نیوز) نوٹوں کی ریل چلائیں یا پیسوں کا دریا بہائیں بی جے پی کا کوئی بھی لالچی کھیل کرناٹک میں چلنے والا نہیں ہے ۔ان خیالات کا اظہار ریاستی کانگریس نگران کار کے سی وینو گوپال نے کیا ۔ بروزاتوار یہاں کے کمار کروپا گیسٹ ہاؤز میں کے پی سی سی کے صدر دنیش گنڈو راؤ ،کو آرڈی نیشن کمیٹی کے صدر وسابق وزیراعلیٰ سدارامیا اور کے پی سی سی کے کار گزار صدرایشور کھنڈرے کے ساتھ وینو گوپال نے تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت آئی ٹی اور ای ڈی جیسے اداروں کا ناجائز استعمال کررہی ہے ۔ اس کے باوجود بی جے پی کا پیسوں کا کھیل یہاں چلنے والا نہیں ہے ۔ پیچھے کی راہ بر سراقتدار آنے کی بی جے پی کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور جے ڈی ایس پر مشتمل ریاستی مخلوط حکومت کیلئے کوئی بھی خطرہ نہیں ہے ،مخلوط حکومت مستحکم ہے اور اپنی 5سال کی میعاد مکمل کرے گی۔ اس بارے میں کسی کو شک و شبہ میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عنقریب کابینہ کی توسیع عمل میںآئے گی ۔ اعلان کے مطابق رواں ماہ کے تیسرے ہفتہ میں کابینہ کی توسیع ہوگی ۔ التواء کاسوال پیدا نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ جارکی ہولی برادران کا معاملہ کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔اس سے پارٹی یا مخلوط حکومت کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا ۔ پورپی دورہ سے واپس آئے سدارامیا اور وینو گوپال سے ملاقات کرنے آئے ریاستی نائب وزیر اعلیٰ جی پرمیشور نے ایک چونکا نے والا معاملہ کا انکشاف کیا ۔ کہا کہ تقریباً20اراکین اسمبلی اب بھی بی جے پی کے رابطہ میں ہیں، ان تمام کو بی جے پی نے اڈوانس کے طور پر موٹی رقم بھی دے رکھی ہے۔اس موقع پر پرمیشور نے کہا کہ سدارامیا کو چاہئے کہ وہ پارٹی کے ناراض اراکین اسمبلی سے پہلے ملاقات کریں، تمام کانگریس اراکین اسمبلی کو طلب کرکے اختلاف رائے کو ختم کرنے کی کوشش کریں ۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو پارٹی اور مخلوط حکومت کومشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دنیش گنڈو راؤ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بلاری ضلع کے اراکین اسمبلی ہمارے رابطہ میں ہیں ، ابھی ہم سے بات چیت کرکے وہ واپس ہوئے ہیں ، بار بار ان سے رابطہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ وینو گوپال سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے انہوں نے کہا کہ ہمارے اراکین اسمبلی کو بی جے پی کی جانب سے پیسوں کا لالچ دیا جارہا تھا ،اس ضمن میں ہم نے محکمہ انکم ٹیکس ( آئی ٹی) سے شکایت کی ہے ۔ ہمارے تمام اراکین اسمبلی متحد ہیں ۔ وہ کہیں نہیں جائیں گے ۔ اپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں میں مصروف ہیں ۔ موجودہ سیاسی اتار چڑھاؤ کے بارے میں بحث چل رہی ہے۔ اس معاملہ میں غیر ضروری طور پر سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کو گھسیٹا جارہا ہے۔ لیکن انہوں نے کبھی بھی حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش نہیں کی ۔ افواہوں پرانہوں نے سخت ناراضی ظاہر کی ۔ گنڈو راؤ نے کہا کہ جارکی ہولی برادران کامسئلہ بیلگاوی ضلع تک محدود ہے۔ ریاستی مخلوط حکومت کو کمزور کرنا ان کامقصد نہیں ہے ۔ ودھان پریشد ایم ایل سی کے ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں عنقریب پارٹی لیجس لیچر س کااجلاس طلب کیا جائے گا ۔ ایشورپا ، سومنا اور جی پرمیشور کی خالی ہوئی سیٹوں پر مناسب امیدواروں کاانتخاب کیاجائے گا ۔ انہوں نے راست طور پر کہا کہ مخلوط حکومت کو گرانے کی کوشش ایڈی یورپاکا ایک گروپ کررہا ہے جبکہ چند بی جے پی قائدین کو حکومت کو گرانے کی کوشش کرنا پسند نہیں ہے۔
سدارامیا کی ناراضی : ریاستی مخلوط حکومت کو کمزور کرنے کے معاملہ میں میرا نام لیاجارہا ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے ۔ پانچ سال تک وزیراعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دینے کا موقع دینے والی پارٹی کا احسان مند ہوں ۔ حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کی حمایت کبھی نہیں کروں گا ۔ ایسا کام میں کبھی نہیں کرسکتا۔اس موقع پر وینو گوپال نے سدارامیا کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب ذرائع ابلاغ کی تخلیق ہے ۔ کانگریس پارٹی سے کسی ایک شخص نے بھی اس قسم کی بے بنیاد باتیں نہیں کی ہیں۔ ستیش اوررمیش جارکی ہولی کی بیلگاوی سیاسی صورتحال پر قابو پانے کی ذمہ داری سدارامیا کو دی گئی ہے ۔ اس موقع پر سدارامیا نے وینو گوپال کو صلاح دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی آبی وسائل ڈی کے شیو کمار کو بیلگاوی سیاست میں مداخلت کرنے سے روکیں ۔ اس اجلاس میں مخلو ط حکومت کے چند اراکین اسمبلی کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کررہی بی جے پی کے اراکین اسمبلی کو اپنی طرف مائل کرنے کے معاملہ پر بھی گفتگو کی گئی۔