کاویہ خودکشی معاملہ:آلواس تعلیمی ادارے کے خلاف کیس درج کرنے کی ہدایت۔۔ آلواس کی حمایت میں زبردست مظاہرے کی تیاری
منگلورو :4/اگست (ایس او نیوز)آلواس تعلیمی ادارے میں زیر تعلیم طالبہ کی مبینہ خود کشی کا معاملہ اب ایک نیا رخ لیتا ہوا نظر آرہا ہے کیونکہ ایک طرف خواتین اور بچوں کے خلاف جنسی تشدد کی روک تھام کمیٹی کے چیر پرسن مسٹروی ایس اُگرپا نے بنگلورو میں بیان دیا ہے کہ انہوں نے کاویا معاملے میں آلواس تعلیمی ادارے کے خلاف کیس درج کرنے کی ہدایات پولیس کو دی ہیں، کیونکہ اس معاملے میں بظاہرتعلیمی ادارے کی کچھ کوتاہیاں بھی ان کے علم میں آئی ہیں۔دوسری طرف موڈبیدری سے خبر آئی ہے کہ وہاں آلواس تعلیمی ادارے کے خلاف چل رہے مخالفانہ مظاہروں کا توڑ کرنے کے لئے ادارے کے کرتا دھرتا ڈاکٹرموہن آلوا کی حمایت میں زبردست عوامی مظاہرے کی تیاری جاری ہے۔
کیمپس میں32ہزار افراد !
ودھان سودھا میں اپنے دفتر کے پاس اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسٹر اگرپاچیرپرسن اکسپرٹ کمیٹی آن پریونٹنگ سیکسول وائلنس اگینسٹ ویمن اینڈ چلڈرن نے بتایا کہ پولیس کو کیس درج کرنے کی ہدایات دینے کے علاوہ حکومت سے انہوں نے سفارش کی ہے کہ کاویا کے گھر والوں کوآلواس تعلیمی ادارے کی انتظامیہ کی طرف سے 50لاکھ روپے معاوضہ دلانے کے اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے بتایا کہ آلواس میں فی الحال 26 ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ سالانہ 200 کروڑکا لین دین ہورہا ہے۔ساتھ ہی6سے 7ہزار ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف موجود ہے اس طرح ایک ہی کیمپس میں 32 ہزار سے زیادہ افراد موجود رہتے ہیں۔ لیکن طلبہ کے لئے بنیادی سہولتیں اور تحفظ کے لئے جو انتظامات ہونے چاہئیں وہاں پر اس کا بڑا فقدان پایا گیا ہے۔
ہاسٹل کے کمرے کچرے کا ڈھیر:
مسٹراُگرپا نے مزید بتایا کہ میں نے اپنی زندگی میں اتنا بڑا اور وسیع تعلیمی ادار ہ نہیں دیکھا جہاں پر ایل کے جی سے ڈگری تک تعلیم کا انتظام ہوتا ہے۔ لیکن یہاں کے ہاسٹل کے کمرے کچرے کی ٹوکریوں کے جیسے ہیں۔ اس کے علاوہ ہاسٹل کے لئے ضروری اجازت بھی حاصل نہیں کی گئی ہے ۔ایسے تعلیمی ادروں میں بچوں کا داخلہ کروانے سے پہلے والدین کو دس بار سوچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع جنوبی کینرا میں 28سے زیادہ رہائشی تعلیمی ادارے موجود ہیں ان کے لئے مناسب قوانین و ضوابط جلد ہی وضع کیے جائیں گے۔
آلواس کی حمایت میں ریالی:
موڈبیدری سے ملنے والی اطلاع کے مطابق وہاں پر آلواس ایجوکیشن فاونڈیشن کے چیرمین ڈاکٹرموہن آلواکی حمایت میں 12اگست کو عوامی ریالی نکالنے کی تیاری کی جارہی ہے۔سابق وزیر امرناتھ شیٹی نے بتایا کہ آلواس کے خلاف پیدا ہونے والے بحران میں موہن آلوا کی پشت پناہی کے لئے عوامی حمایت یکجا کی جارہی ہے اور اس کے لئے 12اگست کو2.30بجے جڑواں کے تقریباً5,000ہزار افراد کا ایک اجلاس پدماوتی کلا مندر میں منعقد کیاجائے گا، جہاں پوری طرح آلواس کی حمایت میں آواز بلند کی جائے گی ۔
ابتدائی میٹنگ میں بھرپور حمایت کا دعویٰ: کہتے ہیں کہ 3اگست کو موڈبیدری میں اس تعلق سے ابتدائی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں بلاتفریق مذہب وفرقہ اور پارٹی کے شہر اور اطراف کے عوام شریک ہوئے اور آلواس کی کھلے دل سے حمایت کا اعلان کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اس میٹنگ میں آلواس تعلیمی ادارے کو بدنام کرنے اور ڈاکٹر آلوا کی کردار کشی کرنے کی مہم پرشدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی گئی۔ایم ایل اے ابھئے چندرا جین کے مطابق ایک طالبہ کی موت پر اظہار غم کرنا ضروری ہے ،لیکن آلواس کے خلاف مہم چلانے سے پہلے تعلیمی میدان میں ڈاکٹر موہن آلواس کی خدمات کا بھی احساس ہونا چاہیے جنہوں نے اس علاقے کو تعلیمی حیثیت سے بامِ عروج پر پہنچادیا ہے۔
اس کے علاوہ صنعتی، کاروباری ، سیاسی اور سماجی زندگی سے وابستہ کئی نامور شخصیات اور بہت ساری تنظیموں نے اس معاملے میں ڈاکٹر موہن آلوا کی حمایت کرتے ہوئے اس کڑے وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے۔