کٹھوعہ سانحہ : ایسے واقعات نہایت شرمناک ہیں : صدرجمہوریہ
نئی دہلی18؍اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ویشنو دیوی یونیورسٹی کے کانووکیشن میں صدرجمہوریہ ر نے کٹھوعہ کے المناک ، انسانیت سوز واقعہ پر افسوس ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کہیں بھی، کسی بھی ریاست میں یہ واقعہ نہ ہوں، ہم سوچیں کہ ایسا معاشرہ کی تشکیل کیوں ہورہی ہے ۔ بچوں کی حفاظت ریاست کی اہم ذمہ داری ہے۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ ملک کے کسی نہ کسی کونے میں کہیں نہ کہیں ہمارے بچے سنگین جرائم کا شکار ہو رہے ہیں۔ حال ہی میں ایک معصوم بچی ایسی بربریت اور بے رحمانہ زیادتی اور قتل کا شکار ہوئی ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔ آزادی کے 70 سال کے بعد بھی ملک کے کسی بھی حصے میں ایسا واقعہ پیش واقعی شرمناک ہے۔ ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ ہم کہاں جا رہے ہیں؟ ہم کیسا سماج بنا رہے ہیں؟ آنے والی نسلوں کو ہم کیا دے رہے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ دنیا میں سب سے خوبصورت چیز معصوم بچوں کی مسکراہٹ ہے اور معاشرے کی سب سے بڑی کامیابی بچوں کی حفاظت ہے ۔ ہر بچے کو سیکورٹی دینا اور اسے تحفظ کا احساس دلانا ہر ایک معاشرے کی پہلی ذمہ داری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کھیلوں میں بھارت کی جانب سے سب سے زیادہ تمغے ایک بیٹی نے ہی حاصل کئے ہیں۔ دہلی کی منیکا بترا نے دو طلائی تمغوں سمیت کل چار تمغے جیت کر ملک کا وقار بڑھا ہے۔ ملک کے کونے کونے میں اپنے کھیل کو بہتر بنانے والی بیٹیوں نے طلائی تمغہ جیت کر ملک کاوقار بڑھایا ہے۔ منی پور سے میری کوم ، میرابائی چانو، سنجیتا چانو؛ ہریانہ سے مانو بھاکر، ونیش پھوگاٹ، تلنگانہ سے سائنا نہوال، کرناٹک سے اشونی پونپپا، مہاراشٹر سے تیجسو نی ساونت، پنجاب سے حنا سدھو نے تمغے جیتے ہیں۔ بہار سے شریسی سنگھ اور اتر پردیش سے پونم یادو ۔ طلائی تمغہ جیت کر بیٹیوں نے ہمیں وقار دلایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب بیٹیوں کی بات کریں تو وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو کیسے بھلایا جا سکتا ہے۔ اپنے والد مفتی صاحب کی سوچ اوران کی وراثت کو آگے بڑھاتے ہوئے اور تمام مشکلات کے دور سے نکلتے ہوئے اس مشکل اور حساس صوبہ کو وہ ایک موثر قیادت فراہم کر رہی ہیں۔ وہیں سی ایم محبوبہ مفتی نے کہا کہ کوئی کس طرح ایک چھوٹی سی بچی کے ساتھ اتنی سفاکانہ حرکت کر سکتا ہے جو ماں ویشنو دیوی کا روپ ہے۔ اس معاشرے میں ضرور کچھ غلط ہے جس کی اصلاح کرنی لازمی ہے ۔