کٹھوعہ اجتماعی ریپ معاملہ میں میڈیا گھرانوں پر10 لاکھ روپے کا جرمانہ
نئی دہلی،18؍اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) دہلی ہائی کورٹ نے جموں کشمیر کے کٹھوعہ میں عصمت دری کی شکار بچی کی شناخت ظاہر کرنے والوں کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے اور کہا ہے کہ جس جس میڈیاہاؤسز نے کٹھوعہ اجتماعی عصمت دری متاثرہ کی شناخت ظاہر کی ہے ان کو دس دس لاکھ روپے کا جرمانہ دینا ہوگا۔اس کے علاوہ عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ جو اس معاملہ میں قصوروار پایا جائے گا اس کو چھ ماہ کی قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ عدالت اس معاملہ میں اگلی سماعت 25 اپریل کو کرے گی۔عدالت نے کہا ہے کہ اس معاملے میں جن لوگوں کو نوٹس جاری کیا گیا تھا وہ 10۔10 لاکھ روپے کورٹ میں جمع کرائیں۔ یہ پیسہ جموں و کشمیر میں متاثرین کے لئے قائم فنڈ میں منتقل کیا جائے گا۔عدالت نے کہا ہے کہ اس معاملے میں جن لوگوں کو نوٹس جاری کیا گیا تھا وہ 10۔10 لاکھ روپے کورٹ میں جمع کرائیں۔قابل غور ہے کہ جموں کشمیر کے کٹھوعہ میں آٹھ سال کی بچی کے ساتھ اجتماعی ریپ کے بعد اس کاوحشیانہ طریقہ سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملہ میں کئی میڈیا چینلز نے متاثرہ کی تصاویر کے ساتھ بچی کا نام بھی نشر کیا تھا۔ اس پر ہائی کورٹ نے دفعہ 228 اے ای کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ہوئے نوٹس جاری کیا تھا۔