کشمیرکی صورتحال افسوسناک،طلبہ وطالبات میں اضطراب کی لہر: پروفیسرسیف الدین سوز، سابق مرکزی وزیرنے صرف سات فیصدووٹنگ دہلی کے لیے تشویش کااظہارکیا

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 29th April 2017, 2:13 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی:28/اپریل(ایس او نیوز /آئی این ایس انڈیا) سابق مرکزی وزیرپروفیسرسیف الدین سوزنے کہاہے کہ ”حال کے دنوں میں،میں نے دہلی میں اس بات کی پوری کوشش کی کہ ہندوستان کی سو ل سوسائٹی کشمیر کے بارے میں کیا سوچتی ہے جہاں قتل و غارت کا بازار گرم ہے اور نوجوان لڑکے اورلڑکیاں اور طلباء و طالبات نہایت ہی اضطراب کی زندگی گذار رہے ہیں۔اس صورتحال کا ایک منظر یہ بھی ہے کہ انتظامیہ کبھی نیٹ ورک بندکرتی ہے اور کبھی سوشل میڈیا پر ٹوٹ پڑتی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہاں دہلی میں مجھے یہ جانکاری ہوئی کہ ہندوستان کی سول سوسائٹی کشمیر کے بارے میں بہت ہی پریشان ہے۔ اس کا ایک پہلو یہ ہے کہ حالیہ سرینگر پارلیمانی ضمنی انتخابا ت میں صرف ۷ فیصد لوگوں کے شرکت سے گویا دہلی پہلی بار ہل گئی ہے۔اس پس منظر میں سول سوسائٹی حیران ہے کہ وزیر اعظم مودی کشمیر کی طرف کیوں متوجہ نہیں ہے۔ جہاں اُن کو چیلنج کے ساتھ ساتھ کشمیر کی گتھی کو سلجھانے کا ایک اہم موقع بھی فراہم ہو سکتا ہے۔ سابق مرکزی وزیرنے کہاہے کہ یہاں سول سوسائٹی کا خیال ہے کہ سیاسی اختلافات کے باوجودیہ مانناپڑے گا کہ بحیثیت وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھ میں ہی ٹرمپ کارڈ ہے اور اُس کو آگے بڑھ کر براہ راست کشمیر کی طرف پوری توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ دہلی کی صورت حال کا ایک منظر یہ بھی ہے کہ قومی سطح کی اپوزیشن جماعتیں کشمیر کے مسئلے کا حل نکالنے کیلئے وزیر اعظم مودی کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنے گے بلکہ کانگریس پارٹی سمیت اپوزیشن کی ساری جماعتیں نریندر مودی کو کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کیلئے تعاون دیں گے۔دہلی کی سیول سوسائٹی نے اس بات کابھی نوٹس لیا ہے کہ کشمیر میں جہاں مین سٹریم جماعتیں خاک چاٹ رہی ہیں، وہاں حریت یک جھٹ ہوکر ایک آوازمیں بول رہی ہے۔ یہاں کے سیاسی حلقے یہ بھی سونچ رہے ہیں کہ حریت کا یک زبان ہوکر ہولنا فائدہ مند ہے کیونکہ اس صورت میں حریت کے ساتھ مفیداورفیصلہ کن بات ہوسکتی ہے۔“

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔