نوٹ بندی کی مخالفت میں کاروار میں مہیلا کانگریس کا مرکزی حکومت کےخلاف زبردست احتجاج
کاروار:10/جنوری(ایس او نیوز) مرکزی حکومت کی طرف سے کی گئی نوٹ بندی کے خلاف اترکنڑا ضلع مہیلا کانگریس ، یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے اشتراک سے ڈی سی دفتر کے سامنےسخت احتجاج کرتے ہوئے ڈی سی دفتر کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی، جبکہ نوٹ بندی سےعوام کو ہورہی تکالیف کی مذمت میں مرکزی حکومت کے خلاف وزیراعظم کے نام ڈپٹی کمشنر کے ذریعےمیمورنڈم پیش کیاگیا۔
شہر کے مترا سماج کے صحن میں جمع ہوئے مہیلاکانگریس کے کارکنان نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی نے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے احتجاج میں شامل ہوئے۔ متراسماج میدان سے نکلی احتجاجی ریلی شہر کے اہم راستوں سے ہوتے ہوئے ڈی سی دفتر پہنچی ، راستے بھر مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گونج رہی۔ ڈی سی دفترکے سامنے بھی نوٹ بندی کے بعد ہورہی لاقانونیت سے عوام کو جن دشواریوں کا سامنا کرنا پڑر ہاہے اس کی مذمت کرتے ہوئے مودی حکومت کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی گئی ۔
کمٹہ کی رکن اسمبلی اور ساحلی ترقی بورڈ کی صدر شاردا شٹی نے احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوٹوں کو چلن سے باہر کردینے کے بعد عوامی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے، عوام کو روزمرہ کے اشیاء کی خریداری کے لئے دشواریاں پیش آرہی ہیں، اے ٹی ایم کے سامنے لمبی قطاریں معصوم عوام کی دکھ بھری کہانی سناتی ہیں، قطاروں میں ہونے والی اموات حقائق کو بیان کررہی ہیں، مرکزی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ، انہوں نے سوال کیا کہ آخر نوٹ بندی کا مقصد کیا تھا ؟
ضلع مہیلا کانگریس صدر تارا گوڈا نے بھی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پیحکومت نے نوٹ بندی کے ذریعے عوام کی معاشی آزادی کو چھین لیا ہے، غریبوں، معصوموں کو اپنے کمائی ، مزدوری کا پیسہ لینے کے لئے بینکوں کے سامنے کئی کئی دنوں تک انتظار کرنا پڑرہاہے، گویا مرکزی حکومت نے عوام کی تکالیف پر کوئی توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے اس طرح کے حالات پید اہوئے ہیں۔ ریاستی مہیلا کانگریس کی نائب صدر ششما ریڈی نے بھی خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور بی جے پی لیڈران پر جم کر تنقید کی۔
ڈی سی دفترکے سامنے احتجاج کررہے مہیلا کانگریس کارکنان نے میمورنڈم حاصل کرنے کےلئے ڈی سی کے حاضری کی مانگ کی۔ کچھ دیر تک ڈی سی نہیں آئے تو احتجاجیوں نے دفتر میں گھسنے کی کوشش کی ، مگرسکیورٹی کے لئے تعینات پولس نے انہیں روک لیا۔ اس کے بعد جب ڈی سی ، ایس ایس نکول میمورنڈم لینے پہنچے تو مہیلا کا رکنان نے ڈی سی کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مہیلا کانگریس کے لیڈران گایتری ، کے پی سی سی ممبر کلاوتی، اے آئی سی سی کے نگراں کار وشنو پرساد ، یوتھ کانگریس کے شری پد ہیگڈے ، سنتوش شٹی، اشرف، این ایس یو آئی کے انمول سرسیکر، کاروار بلاک کانگریس صدر دیپک وینگنکر، سنتوش گرومٹھ سمیت کئی ایک احتجاج میں شامل تھے۔