نوجوان ووٹرس کو اپنا حق استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لئے سمندر کی لہروں پر ووٹر شناختی کارڈز کی تقسیم 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th March 2018, 10:05 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار 18؍مارچ(ایس او نیوز) الیکشن کے دوران اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لئے سرکاری طور پر بہت سارے منصوبے بنائے جاتے ہیں۔ اسی سلسلے کی ایک نئی ترکیب کے طور پرضلع انتظامیہ شمالی کینرا کی طرف سے سمندر کی لہروں پر تیرتے ہوئے ووٹر آئی ڈی تقسیم کرنے کی کارروائی کاروار کے دیوگڑھ جزیرے کے پاس سمندر میں انجام دی گئی۔

نئے ووٹرس کے طور پر فہرست میں شامل کیے گئے ضلع کے 4 ملینئم ووٹرس کو(جن کی پیدائش یکم جنوری 2000ہوئی تھی) رائے گڑھ کے پاس مفت میں اسکوبا ڈائیونگ کرواتے ہوئے وہیں پر ضلع کے ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول اور ضلع پنچایت سی ای او چندراشیکھرنے ان کے شناختی کارڈز ان کے سپر د کیے۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈی سی نے کہا کہ ضلع شمالی کینر امیں 11.43لاکھ ووٹرس موجود ہیں، جن میں 28%نوجوان ہیں۔لہٰذا نوجوانوں میں ووٹنگ کے سلسلے میں بیداری لانے کے لئے ملینئم ووٹر کے طور پر درج ہونے والے کاروار تعلقہ کے اکشئے ولاس گوویکر، سداشیو گڑھ کے پونم روی گجنیکر، بھٹکل تعلقہ کائیکنی کی دیکشا مُکُند مڈیوال اور آئیشوریا کاروار کو مفت اسکوبا ڈائیونگ کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔اس نئے تجربے پر مذکورہ نوجوان ووٹرس نے نہایت مسرت کا اظہار کیا۔

ڈپٹی کمشنر نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ ضلع کے کچھ مقامات سے سڑک ، بجلی اور پانی وغیرہ کی سہولت فراہم نہ ہونے پر ووٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیے جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ متعلقہ تحصیلدار اور اسسٹنٹ کمشنرز ایسے مقامات پرپہنچ کر عوام کو سمجھانے کی کوشش کریں گے کہ ووٹنگ کا بائیکاٹ کرنے سے مسائل حل نہیں ہوتے، بلکہ انتخاب میں پوری طرح حصہ لے کر اچھے نمائندوں کو منتخب کرنے سے مسائل حل ہوتے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ ووٹر لسٹ میں پہلی بار نام درج کروانے والے ضلع کے مختلف تعلقہ جات میں ملینئم ووٹرس کی تعداد : کاروار 4، انکولہ3، کمٹہ2، بھٹکل 2، یلاپور1، ہلیال 1 جملہ 13ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...