کاروار21/اکتوبر (ایس او نیوز) حقوق انسانی کمیشن کی چیر پرسن میرا سکسینہ نے کہا ہے کہ جہاں کہیں بھی خواتین اور بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہو، تو اس کی شکایت حقوق انسانی کمیشن سے کی جانی چاہیے۔ ضلع ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں سے متعلق شکایات عوام سے سننے کے بعدانہوں نے اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔اس موقع پر پڑوسیوں کے آپسی جھگڑے، زمین پر ناجائز قبضہ، عام راستوں پر ناجائز قبضہ جیسے مختلف معاملات سے متعلقہ شکایتیں لے کر کل 12افراد کمیشن کے روبرو حاضر ہوئے اور اپنی شکایات درج کروائیں۔کمیشن کی چیرپرسن کی طرف سے ان شکایات کو قبول کرنے کے بعد قانون کے دائرے میں ان مسائل کو حل کرنے کے لئے متعلقہ محکمہ جات کے ذمہ داران کو ہدایت دی گئی۔
مسز سکسینہ نے کہا کہ اگر کوئی اپنے آس پاس خواتین اور بچوں پر ظلم وستم، کمر عمربچوں کی شادی،عورتوں اور بچوں کی اسمگلنگ وغیرہ کے معاملات دیکھے تو اس کو چاہیے کہ کمیشن کے مفت فون نمبر1800-42523333پر اطلاع دے اور ضروری تفصیلات فراہم کرے۔ کمیشن کی طرف سے شکایت درج کرلینے کے بعدمتعلقہ محکمہ کو اس کے خلاف فوری اقدام کرنے کی ہدایات جاری کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ضلع شمالی کینرا میں حقوق انسانی کی پامالی کے جملہ2301معاملات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سے2011معاملات حل کیے گئے ہیں۔ بقیہ268معاملات مختلف تحقیقی مدارج میں ہیں۔
اس میٹنگ موجود ضلع ڈی سی مسٹرایس ایس نکول نے بلدیہ افسران سے کہا کہ شہر میں 16ہزار مکانات موجود ہیں لیکن قانونی طور پر صرف 400مکانوں میں ہی گٹر کنکشن(یو جی ڈی) لیا ہوا ہے۔ جو لوگ غیر قانونی کنکشن لیے ہوئے ہیں ان پرجرمانہ لگا کرکنکشن کو قانونی شکل دی جائے۔ میٹنگ کے دوران ضلع پنچایت سی ای او چندرشیکھر نائک،پروبیشنری آئی اے ایس افیسر فوزیہ ترنم اور مختلف محکمہ جاتی افسران موجود تھے۔