کاروار: ہوائی ماحول میں غیر ضروری اشیاء زیادہ ہونے سے بارش کی قلت :2روز سے برستی بارش سے امیدیں اور امکانات
کاروار:19/اگست (ایس اؤنیوز)موسم باراں کے دوران ایک وقفے کے بعد بھٹکل ،ہوناور سمیت اترکنڑا ضلع کے مختلف مقامات گذشتہ دو دنوں سے موسلادھار بارش ہونے کسانوں کے چہروں پر جہاں مسکراہٹ کھل گئی تو عوام موسم میں ہوئی خوش گوار تبدیلی سے راحت محسوس کررہے ہیں۔
ساحلی پٹی اور ملناڈ امسال متعینہ پیمائش کے مطابق بارش نہ ہوکر صرف نصف بارش ہوئی ہے۔ جس کے نیتجے میں کسان اور عوام کافی پریشان تھے۔ اسی طرح ڈیم میں اندرونی بہاؤ کمک ہونے سے مستقبل میں پینے کے پانی کامسئلہ سنگین ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔ گذشتہ سال اگست کے مہینے تک ڈیم میں ذخیرہ ہونے والے پانی کی پیمائش رواں سال سے موازنہ کریں تو بہت کم پانی جمع ہواہے۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگلے چند ہفتوں تک ساحلی علاقے میں موسلا دھار بار ش برسے گی اور ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا۔ لیکن مانا جارہاہے کہ بارش ہونےکے باوجود ڈیم اس سطح تک نہیں پانی جمع نہیں ہوگا جو عام طورپر ہوتاہے۔
اعداد وشمارات کی بات کریں تو ملناڈ اور ساحلی علاقوں میں قریب 50فی صدبارش کم برسی ہے۔ اسی طرح ریاست میں بھی ابھی تک 27فی صد بارش کم ہوئی ہے، ملناڈ میں 31فی صد بارش کی قلت ہے، جس کے نتیجےمیں کسان فصل کو لے کر کافی پریشان ہیں ۔ ماہرین کے مطابق بارش کے قلت کااہم سبب ہوائی ماحول میں آلودگی کا نتیجہ ہے۔ نمک، غبار، غیر ضروری اشیاء کی زیادتی سے بادل میں پانی کے قطرے ایک دوسرے جڑ نہیں پارہے ہیں، بعض دفعہ آسمان میں گہرے سیاہ بادل نظر آتے ہیں لیکن بارش نہیں ہوتی ، یہاں ہوائی ماحول میں غیر ضروری اشیاء ہونے سے پانی نہیں برسنے کی ماہرین نے جانکاری دی ۔
بھٹکل میں بھی دو روز سے لگاتار بارش برس رہی ہے، گرچہ موسم خوش گوار ہےاور عوام راحت محسوس کرہی رہے تھے کہ حسب ِ معمول بجلی کی آنکھ مچولی کے کھیل نے انہیں دوسری پریشانی میں ڈال دیا۔ اکثر لوگ بارش کی وجہ سے گھروں پر ہی بیٹھے رہنے کو ترجیح دی ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ 24گھنٹوں میں بھٹکل میں 59.2ملی میٹر بارش کی پیمائش کی گئی ہے۔