کارواربحری اڈے کی ٹھیکے پر لی گئی گاڑیاں روڈ ٹیکس ادا نہیں کرتیں۔ ریاستی حکومت کاہورہا ہے نقصان
کاروار 24؍فروری (ایس او نیوز) کاروار کے سی برڈ منصوبے سے متعلق سرگرمیوں کے لئے سیکڑوں نجی گاڑیاں ٹھیکے پر لی گئی ہیں جن کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ گاڑی مالکان ان گاڑیوں کا روڈ ٹیکس ادا نہیں کررہے ہیں ، جس کی وجہ سے ریاستی خزانے کوکروڑوں روپوں کا نقصان ہورہا ہے۔اس تعلق سے بحریہ کے مقامی افسران کو محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ کے کمشنر کی طرف سے وارننگ دئے جانے کی اطلاع ملی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق روڈ ٹرانسپورٹ کمشنر نے بحریہ کے افسران کو سخت الفاظ میں تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون اور ضابطے کی پابندی کرنے کے بجائے بحریہ کے افسران ہی اس قانون شکنی میں ٹھیکیداروں کی پشت پناہی کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایسی صورت میں بحریہ کے افسران کے خلاف وزارت دفاع میں شکایت درج کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہے گا۔
خیال رہے کہ کار وار میں آلی گدّا کے مقام پر سی برڈ دوسرے مرحلے کا تعمیری کام جاری ہے۔اس کے لئے ٹھیکیداری لینے والی کمپنیوں کی سیکڑوں گاڑیاں مٹی، پتھراور تعمیری ساز وسامان کے ساتھ روزانہ انکولہ اور کاروار کے بیچ دوڑتی رہتی ہیں۔اس میں کرین،بھاری مشینیں، ٹِپّرس، ڈمپرس جیسی بھاری گاڑیاں بھی شامل ہیں، جن میں ایک ایک گاڑی کا رجسٹریشن ٹیکس لاکھوں روپے ہوتا ہے،اور گزشتہ کئی برسوں سے ان گاڑیوں کا روڈ ٹیکس ادانہیں کیاگیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ریاستی حکومت کواب تک 50سے 60کروڑ روپوں کا نقصان ہوا ہے۔
تعجب کی بات یہ ہے کہ محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ کے افسران کو بھی بحریہ اڈے کے احاطے میں جانچ کے لئے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش بھی کی گئی ہے۔ گزشتہ چند دن پہلے روڈ ٹرانسپورٹ کمشنراوما مہیشور، روڈ ٹرانسپورٹ آفیسرروی وغیرہ جب بحریہ کے اڈے میں داخل ہوکر گاڑیوں کے کاغذات کی جانچ کرنی چاہی تو گیٹ پر انہیں اندر جانے سے روک لیا گیا۔ پھر اعلیٰ افسران کی مداخلت کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ کے ان افسران کو اندر جانے دیا گیا۔پھر وہاں پر بحریہ کے افسران کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے روڈ ٹرانسپورٹ کمشنر نے تمام گاڑیوں کا رجسٹریشن لازمی طور پر کرنے اور تمام ٹیکس ادا کرنے کے علاوہ آئندہ بھی یہاں محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ کے افسران کو جانچ پڑتال کرنے میں تعاون کرنے کی درخواست کی۔
معلوم ہوا ہے کہ روڈ ٹرانسپورٹ کمشنر کی وارننگ کے بعد بحری اڈے کے لئے ٹھیکے پر لی گئی گاڑیوں کے مالکان اب آر ٹی او دفتر میں رجسٹریشن اور ٹیکس کی ادائیگی کے لئے رجوع ہونے لگے ہیں۔