اترکنڑا میں 7081مردہ لوگ سرکاری چاول کھاتے ہوئے پائے گئے؛ ڈپٹی کمشنر کے حکم پر خصوصی مہم کےذریعے ہوا حیرت انگیز انکشاف
کاروار17/جولائی (ایس اؤ نیوز) 2,427 لوگ مرنے کے بعد بھی سرکاری ریکارڈ میں زندہ رہتے ہوئے ماہانہ وظیفہ لیتے ہوئے پائے گئے ہیں ، اتنا ہی نہیں بلکہ 7081مردہ لوگ ہر مہینہ سات سات کلو راشن چاول مفت میں لے کر کھانے کا بھی حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے، جس کے نتیجے میں سرکاری خزانے کو خطیر رقم کا نقصان ہورہاتھا ۔ مگر اب ضلعی انتظامیہ نے سرکاری پنشن اسکیموں میں ہورہی گھپلہ بازی کو روکنے کے لئے ضلع کے تمام تعلقہ جات میں خصوصی مہم چلاتے ہوئے ان گھپلوں کا پتہ لگایا ہے۔ اس بات کی جانکاری ضلع اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے دی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ سماجی تحفظ منصوبہ جات جیسے اندراگاندھی قومی معمر وظیفہ، بیوہ وظیفہ ، معذور اور اپاہج وظیفہ ، سندھیا سرکشھا ،منسوینی اسکیموں کے مستفدین کی فہرست میں وفات پائے لوگوں کے نام بے دخل نہیں کئے جانے سے ان کی رقوم کا غلط استعمال ہورہا تھا۔ اس کا سراغ ملتے ہی ضلعی انتطامیہ نے ضلع بھر میں ایک مہینہ تک خصوصی مہم چلاتے ہوئے اس بات کا پتہ لگایا ہے کہ مردہ لوگ بھی سرکاری سہولیات سے مستفید ہورہے تھے۔ اب نئے سرے سے مردہ لوگوں کے ناموں کو کاٹ کر نئی فہرست تشکیل کی گئی ہے۔ آگے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کی خصوصی مہم کے بعد اب اترکنڑا ضلع میں سالانہ 5,089کوئنٹل چاول اور قریب 1.45کروڑوظائف کی رقم سرکار کے لئے بچت ہوگی۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلع کے سبھی 11تعلقہ جات کے ولیج اکاؤنٹنٹ کے توسط سے سروے کرایا گیا جس میں 7012ناموں کو راشن کارڈ کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ بقیہ 69 ناموں کو بھی فہرست سے نکال دینے کامقامی تحصیلداروں کو حکم جاری کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلع کے منڈگوڈ تعلقہ میں سب سے زیادہ 410مردہ لوگوں کے نام سے پنشن جاری رہنے کا پتہ لگایاگیا۔ جوئیڈا میں سب سے کم 68مردہ لوگ فہرست میں شامل تھے۔ ڈی سی نے بتایا کہ 2،427لوگوں کو فی کس 500روپئے ماہانہ کا حساب لگایا جائے تو 1.45کروڑ روپئے سرکاری خزانے کی رقم کا غلط استعمال ہورہاتھا۔