کاروار بحرعرب میں کشتی اُلٹنے کا معاملہ؛ بھٹکل الوے کوڑی کے قریب سات دن بعد ملی سمندر میں غرق لڑکے کی نعش
بھٹکل 28/جنوری (ایس او نیوز) پیر 21 جنوری کو کاروار کے قریب کورم گڑھ سے واپسی کے دوران بحر عرب میں ایک کشتی اُلٹنے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد غرقاب ہوئے تھے، جن میں سے 15 لوگوں کی نعشیں برآمد ہوچکی تھیں، ایک لڑکے کی تلاش جاری تھی، اُس کی نعش آج پیر کو پورے ایک ہفتہ بعد بھٹکل تعلقہ کے شرالی۔ الوے کوڑی کے قریب سمندر سے برآمد ہوئی ہے۔ لڑکے کی شناخت سندیپ پرسپّا بیلاولا کوپّا (دس سال) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ کورم گڑھ جزیرہ میں منعقدہ تہوار میں واپس آنے کے دوران جو کشتی اُلٹ گئی تھی اُس میں ہاویری کے ایک ہی خاندان کے 13 لوگ سوار تھے جس میں سے چار لوگوں کو بچایا گیا تھا، مگر 9 لوگوں کی جانیں تلف ہوئیں تھیں جن میں یہ لڑکا سمیت چھ بچے شامل تھے۔ لاپتہ سندیپ کو نیوی کے اہلکاروں سمیت، لائف گارڈس، کوسٹل سیکوریٹی پولس اور مقامی ماہی گیر بھی تلاش کررہے تھے، کل اتوار شام کو ایک ماہی گیر بوٹ سے لائف گارڈس کے اہلکاروں کو خبر دی گئی تھی کہ ایک نعش بھٹکل کے قریب نیترانی جزیرے کے پاس تیرتی ہوئی دیکھی گئی ہے، مگر جب تک تلاشی مہم کے اہلکار موقع پر پہنچتے نعش اُدھر سے کہیں اور نکل گئی تھی، اسی مناسبت سے تلاشی مہم کو آگے بڑھایا گیا تھا، جس کے بعد آج صبح یہ نعش نیترانی جزیرے سے آگے بڑھتے ہوئے آلوے کوڑی کے قریب پہنچ گئی تھی، جہاں سے کوسٹل سیکوریٹی پولس کے اہلکاروں نے نعش کو باہر نکالا اور ایمبولنس کے ذریعے سیدھے کاروار منتقل کیا۔
بتایا گیا ہے کہ نعش کو کاروار اسپتال میں پوسٹ مارٹم اور ضروری کاغذی کاروائیوں کے بعد ہاویری اُس کے گھروالوں کے حوالے کیا جائے گا۔