کاروار:معطل پولس عملہ کی طرف سے حملہ اور ہراسانی :ایس پی کو سونپی شکایت

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 18th May 2017, 6:37 PM | ساحلی خبریں |

کاروار:18/مئی (ایس اؤنیوز)کمٹہ تعلقہ گوکرن کے ہیرے گتی کے مکین شانتارام پربھو نے ضلع ایس پی دفتر میں شکایت سونپتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ’’محکمہ کی طرف سے حملہ کے الزام میں معطل کئے گئے 2پولس والے دوبارہ ہم پر زور زبردستی اورحملہ کی کوشش کررہے ہیں ہمیں اس سلسلے میں تحفظ فراہم کیا جائے ‘‘۔

گوکرن ہیرے گتی کا پولس عملہ وہاں کے ٹول ناکہ پر رات کے اوقات میں سواریوں کو روک دستاویزات کی جانچ کرتے ہیں ، سواریوں کے تمام معاملے کی تفصیل یوں ہے کہ شکایت کردہ شانتا رام پربھو نے 9اپریل کو ٹول ناکہ پر پولس ہراسانی کو لے کر پولس کنٹرول روم 100سے رابطہ کرکے شکایت درج کی تھی کہ ٹول ناکہ پر کاغذات ٹھیک ہونے کے باوجود رقم کے لئے ستایا جاتاہے۔اطلاع پاتے ہی کنٹرول روم عملے نے راست طورپر ٹول ناکہ پر رقم وصول کرنےو الے پولس عملےسے رابطہ کرکے شانتارام پربھوسے فون پر ہوئی بات چیت کی تفصیل بتائی ۔ ٹول ناکہ پولس کو اس کی اطلاع ملتے ہی پولس عملہ موہن گوڈا، نتیا، 108ایمبولنس کے ڈرائیور اور ایک فاریسٹ عملہ نے راتوں رات شانتارام کے گھرپہنچ کر انہیں، ان کے والد ، بیوی پر حملہ کرتے ہیں۔ شانتارام ناممکن کو ممکن میں بدل کراپنی کوششوں سے پولس تھانے میں پولس عملے کے خلاف شکایت درج کرتے ہیں، کیس کے مطابق پولس موہن گوڈا اور نتیا کو معطل کیا جاتاہے۔ واقعہ کے ایک ماہ بعد پھر ایک بار گھر پہنچ کر آپسی رضامندی کی بات کہتے ہوئے کیس واپس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔ پولس عملے کی بات سے جب گھر والے انکار کئے تو مشتعل پولس عملہ نے گھر کے بلب وغیرہ توڑ پھوڑکرکے گالی گلوج کرتےہوئے بے عزت کرنے کے متعلق شکایت دی تھی۔ بدھ کو ایس پی دفتر میں دی ہوئی شکایت میں شانتا رام پربھو اور ان کی بیوی نے کہا ہے کہ معطل شدہ پولس عملہ موہن گوڈا اور نتیاسے ہماری جان کو خطرہ ہےہمین روزانہ ان سے خوف محسوس ہورہاہے، اس لئے ان کی فوری گرفتاری ہو اگر انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تو ہم خود اپنے آپ کو ہلاک کرلیں گے ۔ اس موقع پر اس جوڑے کا کاروار کے سماجی کارکن مادھو نایک نے ان کا تعاون کیا اور ضلع ایس پی دفتر پہنچ کر ڈی وائی ایس پی، جی ٹی نائک کو شکایت دی۔

جی ٹی نائک انہیں تیقن دیا کہ وہ ان کی شکایت اعلیٰ افسران تک پہنچائیں گے اور سماجی کارکن مادھو نایک نے وہیں سے ایڈیشنل ایس پی اور آئی جی پی کو فون سے رابطہ کرتے ہوئے کارروائی کی اپیل کی۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...