کاروار :14/ اگست (ایس اؤ نیوز)ہرسال اگست کے مہینےمیں ماہی گیر سمندر میں مچھلی شکار کے لئے نکلتےہیں، لیکن امسال اگست کے دوسرے ہفتےسے جاری طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش نےجہاں رہائشی علاقوں ، زراعت وغیرہ کو متاثر کیا ہے وہیں ماہی گیر پر بھی اس کے کافی اثرات نظر آرہے ہیں۔ دوتین کی بارش کو دیکھتے ہوئے ساحلی علاقے میں ماہی گیری پوری طرح ٹھپ ہوجانے سے ماہی گیر مشکلات میں ہیں۔
اچانک چلنے والی تیز رفتار ہوائیں، سمندر میں اٹھنے والی طوفانی لہریں ماہی گیروں کو ساحل سے نکلنے کی اجازت نہیں دے رہی ہیں۔ ماہی گیر اپنی کشتیوں کےساتھ ساحل پر انتظارمیں ہیں کہ تھوڑا سا بھی موقع ملے ، ہواکی رفتار اور بارش میں کمی کے آثار نظر آتے ہی سمندر میں مچھلی شکار کے لئے نکل پڑیں۔ مگر کیا کریں، ہواؤں اور موجوں میں کوئی کمی نہ ہونے سے ماہی گیر کنگال ہوگئے ہیں۔زندگی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ جولائی کی پابندی ختم ہونے کے بعدماہی گیر دو تین دن ہی سمندر میں مچھلی شکار کئے تھے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق پچھلے 4دنوں سے ماہی گیر کشتیاں ساحل پر لنگر ڈالے انتظارمیں ہیں، لیکن موسم میں تبدیلی کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں، حالات ایسے ہی جاری رہیں تو ماہی گیروں کی زندگی اجیرن ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔