کاروار سے ضلع جیل کی منتقلی۔ حکومت اور جیل حکام کوڈپٹی کمشنر کا مراسلہ ؛ کیا دپٹی کمشنر کو ملے گی کامیابی ؟
کاروار7؍ اکتوبر (ایس او نیوز) ریاست میں قیدیوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہونے اور جیلوں میں گنجائش کم ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومت مزید چار قید خانے تعمیر کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ، مگر اس کے لئے مناسب جگہیں دستیاب نہ ہونے سے ابھی تک یہ معاملہ کھٹائی میں پڑا ہوا ہے۔
اسی سلسلے کی ایک کڑی کاروار ڈسٹرکٹ جیل کی منتقلی بھی ہے ، جس کے تعلق سے ڈپٹی کمشنر نے انکولہ کے بیلسے میں واقع محکمہ ریوینیوکی وسیع زمین کی نشاندہی کرتے ہوئے وہاں پر جیل خانہ تعمیر کرنے کی تجویزکے ساتھ مراسلہ بھیجا تھا۔ مگر پتہ چلا ہے کہ جیل حکام کی طرف سے اس مقام پر قید خانہ تعمیر کرنے میں دلچسپی نہیں دکھائی جارہی ہے۔ اس وجہ سے کاروار سے جیل دوسری جگہ منتقل کرنے کا معاملہ بھی ٹھنڈا پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔ کاروار چونکہ ضلع ہیڈکوارٹر ہے اس لئے یہاں پر سرکاری دفاتر کے لئے زمینیں یوں بھی کم پڑ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ اب میڈیکل کالج شروع ہوجانے کی وجہ سے اس کے لئے بھی بہت زیادہ زمین کی ضرورت پیش آئی ہے۔ اسی کے پیش نظر ڈسٹرکٹ جیل کو دوسری جگہ منتقل کرتے ہوئے جیل خانے کی موجودہ زمین کو میڈیکل کالج کے منصوبے میں شامل کرنے کافیصلہ کیا گیا تھا۔
معلوم ہوا ہے کہ جیل کو انکولہ کے بیلسے میں منتقل کرنے کے سلسلے میں مقامی طور پر بھی تھوڑی بہت مخالفت سامنے آئی تھی۔لیکن گزشتہ تین سال سے جیل کو منتقل کرنے کا سلسلہ جو چلا ہے وہ ابھی تک مناسب جگہ تلاش کرنے تک ہی محدود ہوکر رہ گیا ہے۔سابقہ سدارامیا حکومت کے دوران جیل دوسری جگہ منتقل کرنے کے لئے بجٹ میں 4کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔مگر اب تک معائنہ اور تلاش سے آگے بات بڑھی ہی نہیں ہے۔
بتایا جاتا ہےکہ اب دوبارہ ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے انکولہ میں نشاندہی کی گئی زمین پر جیل تعمیر کرنے اور کاروار سے جیل منتقل کرنے کے سلسلے میں قید خانے کے اے ڈی جی پی کو مراسلہ بھیجا ہے۔مگر مجوزہ مقام پر قریب میں کوئی اسپتال اور پولیس اسٹیشن کا نہ ہونا ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے جس کی وجہ سے جیل کو یہاں منتقل کرنا مناسب نہیں سمجھا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ کچھ عرصے پہلے ضلع انچارج وزیر نے جیل کو کاروار سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے سلسلے میں کافی دلچسپی لی تھی۔ لیکن ان دنوں وہ بھی اس طرف توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ دیگر عوامی منتخب نمائندوں کی طرف سے کوئی پہل نہیں کی جارہی ہے۔ صرف ایک ضلع ڈپٹی کمشنر ہیں جو کاروار سے جیل کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے سلسلے میں کوشش کررہے ہیں، لیکن انہیں اس میں کامیابی ملے گی یا نہیں یہ دیکھنے کے لئے ابھی انتظار کرناپڑے گا۔