کاروار: بارش ہونے پر پہاڑ کھسکنے کا خدشہ : عوام خوف زدہ

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 20th August 2018, 8:49 PM | ساحلی خبریں |

کاروار   :20/ اگست (ایس اؤ نیوز) ریاست کے ضلع کورگ اور ریاست کیرلا  میں بارش کی وجہ سے جو سنگین حالات پیدا ہونے سے وہاں جو آفت بپا ہوئی ہے وہ تو سب کے سامنے ہے ، یہاں کاروار تعلقہ کے ارگا ، سنکروباگ میں  ایک پہاڑ جیسے تیسے کھود کر   ادھورہ چھوڑ دینے سے خطرے کی گھنٹی بجارہاہے، اب پہاڑ کو نکال باہر کرنے کے دوران کیا ہوگا اس تعلق سے عوام خوف زدہ ہونے کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔

ساحلی علاقوں میں مسلسل بارش ہونے سے کئی نقصانات ہوئے ہیں۔ فی الحال بارش تھوڑی کم ہوئی ہے، مگر محکمہ موسمیات نے جانکاری دی ہے کہ دوچار دنوں کےبعد پھر ایک بار  تیز رفتار بارش ہونے کے امکانات ہیں۔ کورگ ضلع میں زمین اور پہاڑ کے کھسکنے سے پورے ملک کے عوام حیرت میں ہیں ۔

اگر اترکنڑا ضلع میں بھی طوفانی بارش برستی ہے تو عوام متفکر ہیں کہ کہیں آئی آر بی کمپنی کی طرف سے  قومی شاہراہ سے متصل ادھورے چھوڑے ہوئے پہاڑ کے کھسک جائیں تو کیاہوگا؟۔ موسم باراں سے پہلے ہی سائنٹفک طریقے سے پہاڑوں کو نکال باہر کرنے کے بجائے کمپنی نے غفلت سے کام لینے کا الزام لگایا جارہاہے، کمپنی کی طرف سے شاہراہ کی توسیع کے متعلق جو پیشگی کام کرنے تھے وہ انجام نہیں دینے سے اب عوام کے لئے مصیبت بن جانے کی بات کہی جارہی ہے۔عوام شکایت بھرے اندازمیں کہہ رہے ہیں کہ  تعلقہ کے ارگا، سنکروباگ، بینگا گھاٹ، کمٹہ تعلقہ میں مرجان، دیوگی ، تنڈرکولی ، ہوناور اور بھٹکل میں کئی ایک جگہوں پر قومی شاہراہ سے متصل ادھورے چھوڑے ہوئے پہاڑ موت کو دعوت دے رہے ہیں۔ جنوبی علاقوں میں جس طرح کی بارش برس رہی ہے اگر اسی طرح یہاں برستی ہے تو کیا یہ پہاڑ اپنی جگہ کھڑے رہیں گے؟۔گذشتہ برس تنڈرکولی میں ہوا حادثہ ہماری آنکھوں کےسامنے ہے، کیرلا اور کورگ کے حالیہ واقعات نے ضلعی عوام کو تنڈرکولی کا حادثہ دلوں میں گھبراہٹ پیدا کررہاہے۔ آئی آر بی کمپنی پر عوامی تحفظ کے لئے کوئی خاص کام انجام نہیں دئیےجانے کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ نےکمپنی کو تنبیہ کی تھی وہ ڈھنگ سے اپنا کام کرے، تو کمپنی نے کام تو شروع کیا مگر ادھورے چھوڑ دئیے  جس سے کئی جگہوں پر آفت کو دعوت دے رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی